آسٹریلیا، کینیڈا، کوسٹا ریکا اور برطانیہ کی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے دریافت کیا ہے کہ خون پتلا کرنے والی عام دوا بھی کوبرا زہر کے فوری تریاق کے طور پر استعمال کی جا سکتا ہے۔
سانپ کے کاٹنے سے سالانہ تقریباً 138,000 افراد ہلاک ہوتے ہیں۔ ان افراد کی تعداد زیادہ تر افریقہ، جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا اور کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں زیادہ ہوتی ہے۔
افریقہ اور بھارت کے کچھ حصوں میں کوبرا سانپ سب سے زیادہ انسانوں کو کاٹتے ہیں تاہم اب نئی تحقیق میں پایا گیا ہے کہ ان کے زہر کو خون پتلا کرنے والی دوا ہیپرن کے ذریعے بے اثر کیا جاسکتا ہے۔
اگرچہ یہ دوا تمام سانپوں کے زہر کے خلاف کارگر نہیں ہے لیکن سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ موجودہ اینٹی وینم سے سستا اور زیادہ موثر علاج ہو سکتا ہے۔