وزن میں اضافہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے بہت سے لوگ پریشان رہتے ہیں۔ اگر آپ جسمانی وزن میں کمی لانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ناکامی کا سامنا ہے تو اس کی وجہ آپ خود بھی ہوسکتے ہیں۔
حقیقت تو یہ ہے کہ آپ کی متعدد عادات ایسی ہوتی ہیں جو اس مقصد کے حصول میں رکاوٹ ثابت ہوتی ہیں اور آپ کو اس کا علم بھی نہیں ہوتا۔
اب آپ وزن بڑھنے کے بعد پریشانی کا سامنا کرنے کے بجائے بہتر ہے کہ وزن بڑھنے کی وجوہات جان لیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ڈپریشن
طبی سائنس کے مطابق دماغی صحت کی کیفیات جیسے ڈپریشن کھانے پینے کی اشتہا میں تبدیلیاں لاتی ہیں، جس کا نتیجہ جسمانی وزن میں اضافے کی صورت میں نکلتا ہے۔ اگر آپ کو بہت زیادہ اداسی کا سامنا ہو اور یہ احساس مسلسل برقرار رہے تو کسی ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں، اس کی دیگر علامات میں عزم کا نہ ہونا اور ناتوانی کا احساس بھی قابل ذکر ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 350 ملین افراد ڈپریشن کا شکار ہے، وقت پر کام مکمل کرنے کا دباؤ بھی وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
تھائیرائیڈ گلینڈ
صحت مند جسم کے لیے تھائی رائیڈ گلینڈ کا مناسب طریقے سے کام کرنا ضروری ہے، تھائیرائیڈ کا مناسب طرح سے کام نہ کرنے کے وجہ سے بھی وزن میں اضافہ ہوتا ہے جب کہ اس کے صحیح کام نہ کرنے سے صحت کے دیگر مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔
کھانے میں مصنوعی رنگ کا استعمال
کھانے کو دلکش بنانے کے لیے اس میں مصنوعی رنگ کا استعمال کرنے سے بھی وزن بڑھتا ہے، اس لیے زیادہ تر قدرتی غذا استعمال کرنا چاہیے۔
غیر ضروری ادویات کا استعمال
بعض دفعہ ہم ہر چھوٹے سے چھوٹے مسئلے کے لیے ادویات کا استعمال کرتے ہیں، اس ادویات کی غیر ضروری استعمال سے بھی بچنا چاہیے اس کے باعث بھی وزن بڑھتا ہے۔
دیر تک بیٹھنا
سست طرز زندگی بغیر کسی احساس کے موٹاپے کی جانب سفر تیز کردیتا ہے۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق بہت زیادہ وقت تک دفتر میں بیٹھے رہنا موٹاپے کا باعث بنتا ہے، اس سے بچنے کے لیے وقفوں کو ترجیح بنائیں اور دوپہر کے کھانے کے وقت لمبی چہل قدمی پر نکل جائیں۔
نیند پوری نہ ہونا
مناسب آرام زندگی کے ہر پہلو میں بہتری لانے کا باعث بنتا ہے جن میں موٹاپے کی روک تھام بھی شامل ہے۔ طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق نیند کی کمی جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے جبکہ اچھی نیند کے نتیجے میں اضافی وزن کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
مشروبات
ڈائٹ مشروبات بنانے والی کمپنیاں اسے صحت بخش آپشن قرار دیتی ہیں مگر ایسا ہوتا نہیں۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ کیلوری سے پاک اور مصنوعی مٹھاس سے تیار شدہ مشروبات درحقیقت جسمانی وزن میں اضافے اور چینی کی خواہش بڑھانے کا باعث بن سکتے ہیں۔
جنک فوڈ کا استعمال
اگر آپ ڈائٹنگ اور ورزش کے بعد تلے ہوئے چپس اور برگر کھانا اپنا حق سمجھتے ہیں تو موٹاپے کی روک تھام کا خواب دیکھنا بھی چھوڑ دیں۔ ریسٹورنٹ کی غذاوں کے بجائے گھر میں بنے پکوانوں کو ترجیح دینا صحت مند وزن کے لیے زیادہ اہم ہوتا ہے۔