کتابوں میں زہریلے کیمیکل پائے جانے سے متعلق سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے۔
میٹرو یو کے ویب سائٹ کے مطابق سائنس دانوں نے ’قدیم کتابوں‘ میں زہریلے مادے کی موجودگی کا انکشاف کرتے ہوئے انتباہ جاری کی ہے۔ سائنسدانوں نے بتایا کہ انہیں 100 سال سے زائد پرانی کتابوں میں زہریلے کیمیکلز ملے۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان کتابوں کے صفحات پر چھ گنا زیادہ سیسا اور کرومیم شامل ہوسکتا ہے۔
کتاب کے سرورق پر روشن رنگ نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ استعمال کیے جانے والے رنگوں میں سیسے کی زیادہ مقدار ہو سکتی ہے جو لوگوں کی صحت کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ سیسہ کی نمائش دماغ اور اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے، اور یہاں تک کہ کوما یا موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق پڑھنے والے اگر کتاب کے سرورق کو چھوتے ہیں تو وہ رنگ ان کے ہاتھوں پر آجاتا ہے، اور سرورق سے خارج ہونے والے ننھے ذرات آپ کی سانس کے ذریعے داخل ہوسکتے ہیں۔