انڈس موٹر کمپنی نے ٹویوٹا گاڑیوں کے اسمبلنگ پلانٹ کو عارضی طور پر 26 سے 30 ستمبر کے دوران بند کرنے کا اعلان کر دیا، جس کی وجہ پارٹس کی قلت بتائی گئی ہے۔
اسٹاک فائلنگ میں کمپنی نے بتایا کہ سپلائی چین کے چیلنجز درپیش ہیں اور خام مال و کمپوننٹ کی انوینٹری کم سطح پر ہے، جس کے نتیجے میں ایسے پرزہ جات کی قلت ہے، جو گاڑیوں کی پیدوار کے لیے درکار ہیں۔
کمپنی نے مزید کہا کہ وہ اپنی پیداواری ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہے، انڈس موٹرز نے انہی وجوہات کی بنا پر اپنا پلانٹ 6 سے 8 اگست تک بند کر دیا تھا۔
سیمنز کا نوکریوں میں کمی کا منصوبہ
ادھر، سیمنز پاکستان انجینئرنگ کمپنی نے اسمارٹ انفراسٹرکچر کے اندر اپنے ایک آپریشنل سیگمنٹ ’الیکٹریفکیشن اینڈ آٹومیشن بزنس‘ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایک بار کی ٹرانسفارمیشن کی لاگت کا تخمینہ تقریباً 55 کروڑ 60 لاکھ روپے ہے۔
ریگولیٹری فائلنگ میں سیمنز کا کہنا تھا کہ یہ تبدیلی مقامی مارکیٹ اور اس کے صارفین کی خدمت کے لیے کاروبار کو بہتر طور پر ہم آہنگ کرتی ہے۔