امریکی شہر میمفس کے ایک ریسٹورینٹ میں تقریباً ایک صدی سے ایک ہی تیل میں کباب فرائی کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس برگر ریسٹورینٹ کی بنیاد 1912 میں رکھی گئی تھی لیکن اس ریسٹورینٹ کے برگر کے ذائقے کا راز اس کے کبابوں کا 100 سال سے ایک ہی تیل میں فرائی کیے جانا ہے اور یہی چیز ریسٹورینٹ کے برگر کو انتہائی مزیدار بناتی ہے۔
100 سال قبل ایک ہی تیل میں کباب فرائی کرنے کا فیصلہ کیوں ہوا؟
اس برگر کی قیمت 2 لاکھ روپےکیوں ہے ؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک ہی تیل میں فرائی کیے جانے کا فیصلہ 100 سال قبل ایک بدقسمت رات کے بعد کیا گیا جب ریسٹورینٹ کے باورچی نے اگلی صبح پین کا تیل تبدیل کرنے کے بجائے رات کے پین میں کباب فرائی کردیا۔
ریسٹورینٹ کے موجودہ مالک کینڈل رابرٹسن کا دعویٰ ہے کہ اگلی صبح جس خریدار نے اس برگر کو کھایا تو اس کا کہنا تھا کہ ‘یہ میری زندگی کا بہترین برگر ہے’۔
کینڈل رابرٹسن کا کہنا ہے کہ اس کے بعد سے توے کے اس تیل کو کبھی تبدیل نہیں کیا گیا اور صدی گزرجانے کے بعد تمام برگر اب بھی اسی چکنائی میں پکائے جاتے ہیں جس نے ریسٹورینٹ کو ایک صدی سے زیادہ عرصہ قبل مشہور کیا تھا۔
ریسٹورینٹ کے مالک نے مزید کہا کہ ہم اس تیل میں سے ذرات نکالنے کیلئے اسے چھانتے ہیں اور پھر سے اسے استعمال کرلیتے ہیں۔
ریسٹورینٹ کے مالک کے مطابق ان کے پاس آنے والے لوگ پہلے تو ایک برگر کی ڈیمانڈ کرتے ہیں لیکن اسے کھانے کے بعد وہ اگلا اور کبھی کبھی تیسرے کی بھی فرمائش کردیتے ہیں کیونکہ ان کے ریسٹورینٹ کے سنگل برگر سے واقعی کسی ایک انسان کا دل نہیں بھرسکتا۔