Friday, December 27, 2024
ہومBreaking News26 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش

26 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش


چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت سینیٹ آف پاکستان کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے 26 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کردیا، بل کی کسی رکن نے مخالفت نہیں کی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے خطاب میں کہا کہ آئینی ترمیمی بل پر اسپیکر کی ہدایت پر کمیٹی بنائی گئی اور اس کمیٹی میں بغور اس کا جائزہ لیا گیا ہے، اس کو بل کو ضمنی ایجنڈے میں دیا گیا ہے لہٰذا اس کو ٹیک اپ کیا جائے۔

چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس کے آغاز پر نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار نےچیئرمین سینیٹ سے معمول کی کارروائی ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے منظور کرلیا۔

اعظم نذیر تارڑ نے 26ویں آئنی ترمیم پیش کرنے کی تحریک ایوان میں پیش کردی اور کہا کہ ججوں کی تقرری کے طریقہ کار کو اٹھارھویں آئینی ترمیم میں پیش کیا گیا، اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی تقرری کو شفاف بنانے کے لیے طریقہ کار پیش کیا گیا تھا اور اس پر ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو اختیار دیا گیا تھا کہ وہ کسی نامزدگی کو روک سکتے تھے، اس حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کروائی گئی اور عجلت میں انیسویں ترمیم کی گئی اور اس میں مذکورہ کمپوزیشن کو بدل دیا گیا، اس کمیشن میں کمپوزیشن کے دوران ارکان کا جھکاؤ ایک ادارے کی طرف کردیا گیا۔

وزیر قانون نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے طریقہ کار پر بار کونسلز نے تحفظات کا اظہار کیا اور سپریم کورٹ بار کی جانب سے مطالبہ کیا گیا، تجویز دی گئی کہ آئین کے آرٹیکل 175/3میں ترمیم کی جائے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ کے ججوں کی سربراہی میں ہوگا، کمیشن کے لیے چار اراکین پارلیمنٹ سے لیے جائیں گے، جوڈیشل کمیشن کی کمپوزیشن میں تجویز کیا گیا ہے، چیف جسٹس کے ساتھ آئینی عدالت کے جج بھی اس کے رکن ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی غیر مسلموں کے ایک نمائندے کو بھی تجویز کریں گے۔




Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں