ویسے تو 5 جی ٹیکنالوجی ہی دنیا بھر میں دستیاب نہیں مگر ماہرین کی جانب سے اگلی نسل کی موبائل انٹرنیٹ ٹیکنالوجی پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔
مگر یہ موبائل انٹرنیٹ ٹیکنالوجی 5 جی کے مقابلے میں کتنی زیادہ تیز ہوگی؟ اس کا ممکنہ جواب سامنے آگیا ہے۔
جاپان میں دنیا کی پہلی ہائی اسپیڈ 6 جی وائرلیس ڈیوائس تیار کی گئی ہے جو 100 گیگا بٹ فی سیکنڈ (جی بی پی ایس) کی رفتار سے ڈیٹا ٹرانسمیٹ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو 5 جی سے 20 گنا زیادہ تیز رفتار ہے۔
مثال کے طور پر اس اسپیڈ سے ہر سیکنڈ میں 5 ایچ ڈی فلمیں ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہیں۔
جاپانی سائنسدانوں کی جانب سے اس حوالے گزشتہ دنوں ایک بیان جاری کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ تجربات کے دوران چار دیواری کے اندر 100 جی بی پی ایس ڈیٹا ٹرانسفر کیا گیا۔
خیال رہے کہ 5 جی ٹیکنالوجی کو 2019 میں متعارف کرایا گیا تھا اور دنیا کے بیشتر ممالک میں اسمارٹ فونز کے لیے اس کی سپورٹ دستیاب ہے۔
امریکا میں 5 جی موبائل انٹرنیٹ کی زیادہ سے زیادہ اسپیڈ 204.9 ایم بی فی سیکنڈ ہے، مگر نظریاتی طور پر 5 جی کی زیادہ سے زیادہ اسپیڈ 10 جی بی پی ایس ہو سکتی ہے۔
جی ایس ایم ایسوسی ایشن کے مطابق 6 جی ٹیکنالوجی پر ابھی کام جاری ہے اور اسے 2030 کی دہائی کے شروع میں متعارف کرایا جا سکتا ہے۔
5 جی اور 6 جی میں بنیادی فرق الیکٹرو میگنیٹک اسپیکٹرم کے فریکوئنسی بینڈز میں ہوگا۔
5 جی سگنلز عموماً 6 گیگا ہرٹز سے 40 گیگا ہرٹز کے بینڈز کے درمیان ٹرانسمیٹ ہوتے ہیں جبکہ 6 جی کے لیے 100 سے 300 گیگا ہرٹز بینڈز سگنلز استعمال کیے جائیں گے۔
چونکہ 6 جی بی ٹیکنالوجی کے لیے زیادہ طاقتور فریکوئنسی بینڈز پر انحصار کیا جائے گا تو اس کے لیے نئے انفرا اسٹرکچر کی بھی ضرورت ہوگی۔
تو 6 جی کیا ہے؟
اس وقت چونکہ 6 جی اسٹینڈرڈ طے نہیں ہوئے تو یہ واضح نہیں کہ یہ ٹیکنالوجی کیسی ہوگی۔
مگر ماہرین کے مطابق 6 جی ٹیکنالوجی سے موبائل نیٹ ورک پر سائبر سکیورٹی مضبوط ہوگی جبکہ اس میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس پر مبنی زیادہ فیچرز موجود ہوں گے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کی مدد سے ہولوگرافک کمیونیکیشن کو سائنس فکشن سے نکال کر حقیقت بنانے میں مدد ملے گی۔