تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پروگرام کے تحت مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف اپنا جائزہ مشن 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد پاکستان بھیجے گا۔
ذرائع کا خیال ہے کہ عام انتخابات کے بعد نئی حکومت کی تشکیل فروری 2024 کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے، اسی لیے آئی ایم ایف کا جائزہ مشن نئی حکومت کی تشکیل سے قبل اسلام آباد کا دورہ کرکے دوسرا جائزہ مکمل کر سکتا ہے۔
سینئر سرکاری ذرائع نے نجی نیوز پیپر سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آئی ایم ایف نے دوسرا جائزے کیلئے درست شیڈول کی تصدیق نہیں کی لہٰذا جائزہ مذاکرات آئندہ عام انتخابات کے بعد ہونے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف نے اپنی تازہ ترین اسٹاف رپورٹ میں یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ جولائی 2023 میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے معاہدے پر دستخط کے وقت دوسرے جائزے کی تاریخ پر نظرثانی کی گئی تھی، دسمبر 2023 کے اختتام کیلئے دوسرا جائزہ یکم مارچ 2024 کیلئے تجویز کیا گیا تھا۔
اب پاکستان نے نظرثانی کیلئے 15 مارچ 2024ء کا شیڈول تجویز کیا ہےجس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نظرثانی کی تکمیل کی تاریخ میں اس امکان کے ساتھ تبدیلی کی گئی تھی کہ دوسرے جائزے کیلئے عام انتخابات کے بعد بات چیت ہو سکتی ہے، موجودہ اسٹینڈ بائی پروگرام 12 اپریل کو ختم ہوگا۔
اگر دوسرا جائزہ مارچ تک مکمل ہو گیا تو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے پاس کافی وقت ہوگا کہ وہ اپریل تک پاکستان کیلئے 1.1؍ ارب ڈالرز کی آخری قسط جاری کرے۔