Monday, December 23, 2024
ہومBreaking Newsمصنوعی مٹھاس کا استعمال کتنا نقصان دہ ہے؟ نئی تحقیق سامنے آگئی

مصنوعی مٹھاس کا استعمال کتنا نقصان دہ ہے؟ نئی تحقیق سامنے آگئی


متعدد شوگر فری مصنوعات میں استعمال ہونے والی ایک عام مصنوعی مٹھاس (سویٹنر) سے خون میں لوتھڑے یا بلڈ کلاٹس بننے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کلیولینڈ کلینک کے لرنر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ erythritol نامی مصنوعی مٹھاس سے بلڈ کلاٹس کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

بلڈ کلاٹس سے خون کی شریانیں بلاک ہو جاتی ہیں اور فالج یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں erythritol کے استعمال اور فالج، ہارٹ اٹیک اور موت کے درمیان تعلق ثابت کیا گیا تھا۔

اس تحقیق میں 20 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے 10 کو erythritol پر مبنی مشروبات استعمال کرائے گئے جبکہ دیگر کو چینی یا گلوکوز سے بنے مشروبات پینے کی ہدایت کی گئی۔

مشروبات کے استعمال کے 30 منٹ بعد خون کے نمونے حاصل کرکے ان کی جانچ پڑتال کی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ گلوکوز یا چینی سے بنے مشروبات پینے سے بلڈ پلیٹلیٹس پر وہ اثرات مرتب نہیں ہوئے جو erythritol پر مبنی مشروبات پینے سے ہوئے۔

محققین نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے جب گلوکوز اور erythritol پینے سے مرتب ہونے والے اثرات کا موازنہ کیا گیا اور دریافت ہوا کہ گلوکوز سے بلڈ کلاٹس کا خطرہ نہیں بڑھتا مگر erythritol کے استعمال سے یہ خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق میں شامل افراد کو مصنوعی مٹھاس کی 30 گرام مقدار پر مبنی مشروبات کا استعمال کرایا گیا تھا، اتنی ہی مقدار شوگر فری سوڈا یا آئس کریم وغیرہ میں استعمال کی جاتی ہے۔

محققین کے مطابق نتائج سے یہ خدشہ پیدا ہوتا ہے کہ اس مصنوعی مٹھاس پر مبنی ایک غذا یا مشروب سے بھی بلڈ کلاٹس بننے والا عمل متحرک ہوسکتا ہے۔

erythritol ایک ایسا جز ہے جو قدرتی طور پر متعدد پھلوں اور سبزیوں میں پایا جاتا ہے اور انسانی جسم بھی گلوکوز میٹابولزم کے دوران اسے معمولی مقدار میں بناتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Arteriosclerosis, Thrombosis, and Vascular Biology میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل 2023 میں اسی تحقیقی ٹیم نے دریافت کیا تھا کہ erythritol کے استعمال سے بلڈ کلاٹس زیادہ آسانی سے بن جاتے ہیں جس سے ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق میں 4 ہزار سے زائد افراد کے خون کے نمونوں کا جائزہ لینے کے بعد دریافت کیا گیا کہ جن افراد کے خون کے نمونوں میں اس مصنوعی مٹھاس کی سطح زیادہ ہوتی ہے، ان میں فالج یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔




Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں