پاپوا نیو گنی کے پہاڑوں کے دور دراز علاقے میں قبائل کے درمیان پرتشدد واقعات میں 64 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس کمشنر ڈیوڈ میننگ نے کہا ہے کہ افسران اور فوج نے شورش زدہ علاقے سے 64 افراد کی نعشیں نکال لی ہیں۔
رپورٹ میں مقامی پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ تصادم کا آغاز اتوار (18 فروری) کی صبح صوبےاینگا کے ضلع وپینمانڈا میں ہوا۔
یہ واقعہ دارالحکومت پورٹ مورسبے سے 600 کلومیٹر شمال مغرب میں وابگ قصبے کے قریب پیش آیا، علاقے میں شدید فائرنگ کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔
پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ قبائلی تنازع کے دوران تمام افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے، پولیس افسر نے ان ہلاکتوں کو بحر الکاہل کی حالیہ تاریخ میں ’سب سے بدترین واقعہ‘ قرار دیا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ یہ واقعہ سکن اور کیکن قبائلیوں کے درمیان تنازعہ کا نتیجہ لگتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پولیس کو جائے وقوع سے گرافک ویڈیوز اور تصاویر موصول ہوئی تھیں، جن میں سڑک کے کنارے خون آلود لاشوں کا ڈھیر دکھائی دے رہا تھا۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے بھی واقعے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پاپوا نیو گنی سے آنے والی خبریں بہت پریشان کن ہیں۔
آسٹریلوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ قبائلی لڑائی میں وہی قبائل ملوث ہیں، جن کے درمیان خونی تصادم کے دوران گزشتہ سال 2023 میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اینگا صوبہ میں 2023 میں کئی مہینوں کے لیے لاک ڈاؤن نافذ رہا تھا۔