سان فرانسسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایلون مسک نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹیسلا دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن جاتی ہے تو مائیکروسافٹ کے شریک بانی اور ارب پتی بل گیٹس کا دیوالا نکل سکتا ہے۔ اس بیان نے مسک اور گیٹس کے درمیان جاری پرانے تنازع کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔ یہ تنازع 2022 میں اس وقت شروع ہوا تھا جب مبینہ طور پر بل گیٹس نے ٹیسلا کے شیئرز پر اپنے شارٹ پوزیشن کی وجہ سے ڈیڑھ ارب ڈالر کا بڑا نقصان اٹھایا تھا۔
مسک نے ایکس پر پوسٹ میں کہا ” اگر ٹیسلا دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن جاتی ہے تو یہ شارٹ پوزیشن بل گیٹس کو بھی دیوالیہ کر دے گی۔”
یہ بیان انہوں نے “ٹیسلاکونومکس” نامی ایکس صارف کی پوسٹ کے جواب میں دیا، جس نے ان کے پرانے 2023 کے ایک ٹویٹ کو شیئر کیا تھا۔ اس ٹویٹ میں مسک نے کہا تھا کہ ٹیسلا کے خلاف شارٹ پوزیشن لینا، جیسا کہ بل گیٹس نے کیا، صرف اس وقت زیادہ منافع دے سکتی ہے جب ٹیسلا دیوالیہ ہو جائے۔ مسک نے مزید دعویٰ کیا کہ گیٹس نے کمپنی کے نازک دور میں ٹیسلا کی ناکامی پر بڑی شرط لگائی تھی، اور اتنی بڑی شارٹ پوزیشن سٹاک کی قیمت کو کم کر سکتی ہے، جس کا اثر عام سرمایہ کاروں پر پڑتا ہے۔
مسک نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا “جہاں تک مجھے معلوم ہے، گیٹس کے پاس اب بھی وہ بڑی بیٹ ٹیسلا کے خلاف موجود ہے۔ کوئی ان سے پوچھے کہ کیا یہ سچ ہے؟ یہ کتنی بڑی منافقت اور خود غرضی ہے کہ گیٹس، جو مجھ سے اپنے زیادہ تر نمائشی ماحولیاتی منصوبوں کے لیے چندہ مانگنے کی جرات رکھتے ہیں، ٹیسلا کی ناکامی سے 500 ملین ڈالر کمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
جب 2021 میں سی این بی سی کو ایک انٹرویو کے دوران ان سے ان کی سرمایہ کاری کے بارے میں پوچھا گیا تو گیٹس نے اپنی پوزیشن پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا، مگر ٹیسلا کی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایلون نے ٹیسلا کے ساتھ جو کچھ کیا وہ شاندار ہے۔
شارٹ پوزیشن سٹاک مارکیٹ کی ایک حکمت عملی ہے جس میں سرمایہ کار وہ شیئرز ادھار لیتے ہیں جو ان کے پاس نہیں ہوتے، انہیں موجودہ قیمت پر بیچتے ہیں، اور بعد میں کم قیمت پر دوبارہ خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سرمایہ کار اس فرق سے اس شرط پر منافع کماتا ہے کہ سٹاک کی قیمت کم ہوگی۔
ایلون مسک کا یہ بیان اس وقت آیا جب ٹیسلا کی موجودہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن تقریباً 1.251 ٹریلین ڈالر ہے، جو ایپل کے 3.729 ٹریلین ڈالر سے کافی کم ہے۔ دنیا کی سب سے قیمتی کمپنی بننے کے لیے، ٹیسلا کو تقریباً 200 فیصد کا اضافہ درکار ہوگا۔