(وقاص عظیم) سابق وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ پاکستان کے قرضے مزید قرضے لینے سے ختم نہیں ہوں گے، پاکستان کے قرضے ملکی برآمدات بڑھانے سے ختم ہوں گے، ملکی قرضے صنعتیں چلانے سے ختم ہوں گے۔
سابق وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ تجاویز پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کا جائزہ لیا گیا ہے، کاروباری برادری ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑی رہے گی، پاکستان کے قرضے مزید قرضے لینے سے ختم نہیں ہوں گے، پاکستان کے قرضے ملکی برآمدات بڑھانے سے ختم ہوں گے، ملکی قرضے صنعتیں چلانے سے ختم ہوں گے، پیٹرولیم لیوی بھی ایک قسم کا ٹیکس ہے، بجٹ میں ایک ہزار ارب روپے کی پیٹرولیم لیوی لگائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونا مزید مہنگا، امیروں کی قوت خرید بھی جواب دے گئی
گوہر اعجاز نے مزید کہا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں 4.33 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے، بجٹ میں 3 ہزار ارب روپے سے زائد کا ٹیکس بوجھ ڈالا گیا ہے، بجٹ میں بھاری ٹیکس اقدامات لیے جا رہے ہیں، ایک سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 9.5 فیصد سے بڑھا کر 16 فیصد تک کی جا رہی ہے، عوام پر ٹیکس اور نان ٹیکس کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے، پاکستان کے خرچے جی ڈی پی کا 23 فیصد ہیں، بجٹ میں ان اخراجات کو کم کرنے کے اقدامات نظر نہیں آ رہے۔
ٹیکسو پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک پوری قوم ٹیکس ادا نہیں کرے گی ملک نہیں چلے گا، حکومت اپنے اخراجات کم کرے، حکومت جی ڈی پی کا 4.3 فیصد خرچہ کم کرے، حکومت اخراجات میں کمی کی اسٹیٹمنٹ پارلیمنٹ میں پیش کرے، ایک سال میں 6 ٹریلین روپے بینکوں میں رکھے گئے ہیں، بینکوں میں فائلرز کا پیسہ بینکوں میں رکھنے کی اجازت نہ ہو۔
نان فائلرز سے متعلق بات کرتے ہوئے سابق وزیر تجارت و صنعت نے کہا کہ نان فائلرز کو بینکوں میں پیسے جمع کرانے کی اجازت نہ دی جائے، نان فائلرز کی کیٹگری نہیں چاہیے، بزنس کمیٹی لیٹ فائلرز اور نان فائلرز کی کیٹگری ختم کرے ، ٹیکس ریٹرن فارم 5 لائنوں پر مشتمل ہو، ایف بی آر کو 5 لائنوں کا ٹیکس ریٹرن فارم بنا کر دے رہے ہیں۔