فیڈرل بورڈ آف ریونیونے ملک بھر میں ٹیکس چوروں کے خلاف باقاعدہ سخت کاروائی شروع کردی جس کے تحت پہلے مرحلے میں قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے 5 لاکھ چھ ہزار چھ سو 71 لوگوں کی موبائل فون سمیں بلاک کی گئیں ہیں۔
ایف بی آڑ نے آٹھ ہزار سات سو 37 صفحات پر مشتمل انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کردیا۔ منگل کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر ) کی طرف سے جاری کردہ انکم ٹیکس جنرل آرڈر کے تحت ملک بھر میں ٹیکس چوروں کے خلاف سخت کاروائی شروع کردی ہے۔
اعلامیے کے مطابق کارروائی کے تحت پہلے مرحلے میں قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والے 5 لاکھ چھ ہزار چھ سو 71 لوگوں کی موبائل فون سمیں بلاک کردی ہیں۔ جس کیلئے ایف بی ار نے آٹھ ہزار سات سو 37 صفحات پر مشتمل انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 20 لاکھ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کرلی ہے تاہم موبائل کمپنیوں نے درخواست کی کہ وہ اتنی بڑی تعداد کی سمز بلاک کرنے کی متحمل نہیں ہوسکتی ہیں جس پر پہلے مرحلے میں ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کی 5 لاکھ چھ ہزار چھ سو اکہتر سمیں بلاک کی ہیں۔
واضح رہے کہ چندروز قبل چیئرمین ایف بی آر نے نان فائلرز کے سم کارڈ بلاک کرنے کی منظوری دی تھی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رولز متعلقہ افسران کو بھیجوائے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے پاس نان فائلرز کے سم کارڈ کے علاوہ بجلی کنکشنز منقطع کرنے کے بھی اختیارات ہیں اور اس حوالے سے ملک میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسرز کو خصوصی اختیارات دے دیے گئے ہیں۔
نان فائلرز کے خلاف سیکشن 114بی کے تحت کارروائی کی جائیگی، ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانیوالوں کیخلاف بھی ایکشن لیا جائیگا۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی مشاورت سے جن نانفائلرز کی شناخت کی گئی ہے یہ ایسے افراد ہیں جنہوں نے قابل ٹیکس آمدنی ہونے کے باوجود اپنے ریٹرن فائل نہیں کئے۔
ایف بی آر جلد انکم ٹیکس جنرل آرڈر (آئی جی ٹی او) جاری کرے گا۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ایسے افراد کو نوٹس بھی بھیجے تھے لیکن ان کی جانب سے پھر بھی ریٹرن جمع نہیں کروائے گئے اب انکی سمیں بلاک کرنے کا انکم ٹیکس جنرل آرڈر جاری کردیا گیا ہے۔
انکم ٹیکس جنرل آرڈر میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کئی موبائل فون سمیں بلاک کی گئی ہیں وہ ایف بی آر اور متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کی منظوری کے بغیر بحال نہیں ہوسکیں گی اور اس وقت تک یہ سمیں بلاک رہیں گی جب تک ایف بی آر یا متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کوئی سم بحال کرنے کی منظوری نہیں دیتا۔
انکم ٹیکس جنرل آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)اور تمام ٹیلی کام آپریٹرز ایف بی آر کے جاری کردہ مذکورہ انکم ٹیکس جنرل آررز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے پابند ہیں اور پی ٹی اے و تمام ٹیلی کام آپریٹرزکو انکم ٹیکس جنرل آرڈر پر عملدرآمد کرکے موبائل فون سمیں بلاک کرکے پندرہ مئی 2024 تک ایف بی آر کو کمپلائنس رپورٹ جمع کروانا ہوں گی۔