اسلام آباد (نیوز ڈیسک) برانڈڈ دودھ اور ٹی وائٹنرز پر جی ایس ٹی کے خاتمے کیلیےاو آئی سی سی آئی نے وزیر خزانہ کو کیامطالبات بھیجے ہیں ؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آ ئی ہیں ۔
اوورسیز انویسٹرز چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے برانڈڈ دودھ اور ٹی وائٹنرز پر عائد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے خاتمے کےلیے 10 نکاتی منشور مطالبات وزیر خزانہ کو پیش کیا ہے۔
“جنگ ” کے مطابق او آئی سی سی آئی کا مؤقف ہے کہ تھوک اور خوردہ فروش تجارت کو ٹیکس دائرے میں لانے کےلیے اقدامات ناکافی ہیں اس سال کے بجٹ میں بھی جی ڈی پی کے ایک چوتھائی ذرائع آمدن کو ٹیکس نیٹ سے باہر رکھا گیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے نام خط میں بجٹ میں کیے گئے کچھ جرأت مندانہ اقدامات کو سراہا اور حال ہی میں پیش کردہ بجٹ میں 12.9 ٹریلین روپے مالی وصولیوں کے ہدف کو پورا کرنے میں حکومت سے مکمل تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی جس کے ذریعے آئندہ چند برسوں میں ٹیکس وصولیاں جی ڈی پی کا 13؍فیصد کرنا مطلوب ہے۔ یہ بات قابل تعریف ہے کہ جی ڈی پی کو او آئی سی سی آئی کی سفارشات کے مطابق منسلک کیاگیا ہے تاکہ ٹیکس بیس کو ریئل اسٹیٹ اور نان فائلرز پر جرمانوں کے ذریعہ وسعت دی جارہی ہے تاہم یہ بات تشویش ناک ہے کہ بجٹ سفارشات کو حتمی شکل دینے میں او آئی سی سی آئی سمیت کلیدی سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔