Tuesday, December 24, 2024
ہومBusinessبینک آف پنجاب کی جانب سے پروفیسر اسٹیفن ڈیرکون کا خیر مقدم...

بینک آف پنجاب کی جانب سے پروفیسر اسٹیفن ڈیرکون کا خیر مقدم ’کمیٹی آن دی ہوم گرائون پلان‘‘ کے سربراہ کے طور پر ان کی خدمات کو سراہا گیا



کراچی (پروموشنل ریلیز) بینک آف پنجاب نے اس ہفتے کراچی میں لوکل انڈسٹری کے رہنماؤں کے ساتھ پروفیسر اسٹیفن ڈیرکون کا ایک انٹرایکٹو سیشن منعقد کیا۔ سٹیفن ڈیرکون آکسفورڈ یونیورسٹی میں بلا واٹنکBlavatnik) (سکول آف گورنمنٹ اور اکنامکس ڈیپارٹمنٹ میں اکنامک پالیسی کے پروفیسر ہیں ۔وہ اپنے تعلیمی کیر ئیرکے ساتھ ساتھ بطور پالیسی ایڈوائزر بھی کام کرتے ہیں اوراسٹریٹجک اکنامک اور ڈویلپمنٹ ایڈوائس فراہم کرتے ہیں ۔
 ان کی تازہ ترین کتاب ’’گیمبلنگ آن ڈویلپمنٹ: کیوں کچھ ممالک جیتتے اور دوسرے ہارتے ہیں‘‘مئی 2022میں شائع ہوئی جو ان کی تعلیمی تحقیق کے ساتھ ساتھ تین دہائیوں اور 40 سے زائد ممالک میں ان کے پالیسی کے تجربے پر روشنی ڈالتی ہے، جس میںیہ مو ضوع زیر بحث ہے کہ کیوں کچھ ممالک ترقی کی راہیں ہموار کرلیتے ہیں جبکہ کچھ نہیں کر پاتے۔
پروفیسر ڈیرکون حکومت کے اسٹریٹجک اقتصادی منصوبوں کا جائزہ لینے،بہترین بین الاقوامی معاشی طریقوں کو شامل کرنے اور اہم سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اعلیٰ سطح کی حکمت ِ عملی بنانے میںمصروف ہیں۔  وہ حکومت پاکستان کے لیے ’’کمیٹی آن دی ہوم گراؤن اکنامک پلان‘‘ کی سربراہی کر رہے ہیں، اور حکومت کو درمیانی مدت کے اصلاحاتی ایجنڈے کو تیار کرنے اور لاگو کرنے کے بارے میں مشورہ دے رہے ہیں جس سے بین الاقوامی تجارت میں اضافے اور پرائیوٹ سیکٹر کی شمولیت کے ذریعے ملازمت کے مواقع پیدا کئے جائیں گے اور غربت کا خاتمہ کیا جائے گا۔ یہ اصلاحات آئی ایم ایف، ای ایف ایف معاہدے میں حکومت کی طرف سے بیان کردہ معاشی استحکام کی پالیسیوں کی حمایت کریں گی۔
بات چیت کے دوران، پروفیسر ڈیرکون نے معیشت کے لیے اہم اصلاحات کے شعبوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معیشت کا موجودہ ڈھانچہ وسائل کی تقسیم کو مسخ کرتا ہے، جس سے پیداواری ترقی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ انہوں نے پالیسیوں کے برآمدی مخالف پہلو اور معیشت کو درآمدت سے ہٹا کر برآمدات کی طرف لے جا کر معیشت کو بہتر بنانے کے پہلو پر بات کی۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے، معیشت میں نجی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اصلاحی اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
پروفیسر ڈیرکون نے دیگر ترقی پذیر ممالک میں پالیسی کے کامیاب نفاذ کی مثالیں دی اور زور دیا کہ پاکستان کو ان سے سیکھنا چاہیے۔ 40 ممالک میں کام کرنے کے اپنے تجربے پر روشنی ڈالتے ہوئے، پروفیسر ڈیرکون نے اپنا نظریہ پیش کیاکہ حکومتی پالیسی کو اقدامات کے تقسیمی نتائج،عمل درآمد کی رکاوٹوں اور سیاسی معیشت کے چیلنجوں کو کم کرنے کے اقدامات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
بینک آف پنجاب کے سی ای او ظفر مسعود نے پروفیسر ڈیرکون اور بزنس کمیونٹی کا تقریب میں خیرمقدم کیا اور ان کے وسیع تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مسٹر ڈیرکون کے حکومت پاکستان کے ساتھ کام کرنے اور ’’کمیٹی آن دی ہوم گرائون پلان‘‘ کے سربراہ کے طور پر ان کی خدمات کو سراہا۔
تقریب میں کراچی میں مختلف انڈسٹریز سے تعلق رکھنے والے سینئر کاروباری اور نجی شعبے کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ گفتگو کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا، جہاں کاروباری رہنماؤں نے پروفیسر ڈیرکون کے ساتھ اپنی بصیرت کا اشتراک کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ عوامی پالیسی ان کے کاروبار کو کس طرح متاثر کر رہی ہے۔





Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں