سندھ کابینہ نے 30 کھرب روپے سے زائد کے بجٹ پروپوزل کی منظوری دے دی۔
سندھ کابینہ کا پری بجٹ اجلاس وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ کی زیرِصدارت ہوا جس میں میں صوبائی وزراء، چیف سیکریٹری، سیکریٹری خزانہ، وزراء و دیگر شریک ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں سرکاری افسران کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ میں گریڈ 15 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی بجٹ میں جاری منصوبوں پر آئندہ سال 959 ملین روپے خرچ ہوں گے، جبکہ صوبائی ترقیاتی اسکیموں پر 493 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
اجلاس میں کابینہ ارکان نئے مالی سال 25-2024ء کی بجٹ تجاویز پر غور کر رہے ہیں۔
3 ہزار 56 ارب روپے کا بجٹ
ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ بجٹ کا کل حجم 3 ہزار 56 ارب روپے ہو گا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کے 10 نکات پر عمل درآمد کے حساب سے بجٹ بنایا گیا ہے۔
بلاول کے انتخابی وعدوں پر عملدرآمد کا وقت شروع ہو رہا ہے: وزیرِ اعلیٰ
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے انتخابات میں کیے گئے وعدوں پر عمل درآمد کا وقت شروع ہو رہا ہے، بجٹ میں غربت کے خاتمے، عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ترجمان کے مطابق سندھ کابینہ نئے مالی سال میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن بڑھانے پر بھی غور کر رہی ہے۔