Saturday, December 28, 2024
ہومBusinessسیبی سربراہ مادھبی پوری بُچ پر الزامات، مفادات کے تصادم پر تشویش

سیبی سربراہ مادھبی پوری بُچ پر الزامات، مفادات کے تصادم پر تشویش


مفادات کے تصادم پر اصول وضع کرنا کتنا مشکل

عام طور پر یہ معاملہ سیبی کے اندر مفادات کے تصادم کے لیے اصولوں کی کمی کا ہے۔ 1990 کی دہائی سے ہی سیبی کے سینئر افسران نے کاروبار اور سرمایہ کاری سے متعلق تنازعات کے پیش نظر غالباً جان بوجھ کر اس کمی کو چھوڑ دیا گیا۔ حصص میں لین دین پر سیبی کے اصولوں کے مطابق، اس کے افسران کو اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے 15 دنوں کے اندر اپنے اور اپنے خاندان کی حصص کی ملکیت کا انکشاف کرنا ہوتا ہے اور یہ انکشاف ہر مالی سال کے اختتام پر بھی کرنا ہوتا ہے۔ اہم لین دین کا بھی انکشاف 15 دن کے اندر کرنا ضروری ہے اور فل ٹائم ممبران کو غیر شائع حساس معلومات کی بنیاد پر خرید و فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ لیکن اگر یہ انکشافات عوامی نہ ہو کر خفیہ رہیں، تو مفادات کے ممکنہ تصادم پر نظر کون رکھے گا؟ کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی داخلی نگرانی افسر یا انسانی وسائل کا شعبہ کسی صدر یا فل ٹائم ممبر کو جوابدہ ٹھہرائے؟ ہنڈن برگ تحقیق کے الزامات کے بعد ایسی معلومات بھی سامنے نہیں آئی کہ مفادات کے تصادم کے الزامات عائد ہونے کے بعد مادھبی نے خود کو اس معاملے سے الگ کر لیا ہو۔

ہنڈن برگ، سبھاش چندرا، کانگریس پارٹی جیسے مختلف ذرائع سے لگائے گئے الزامات اور اس کے بعد جاری بحث نے سیبی کے لیے یہ ضروری بنا دیا ہے کہ وہ اپنی داخلی پالیسیوں کا دوبارہ جائزہ لے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ جدید، شفاف ریگولیٹری ادارے سے مطلوبہ سخت معیارات پر پورا اترتا ہے۔ اسی صورت میں عوام کا اعتماد برقرار رہ سکتا ہے اور ہندوستان کی مالیاتی مارکیٹ کے محافظ کے طور پر اس کا کردار برقرار رہ سکتا ہے۔

(سُچیتا دلال ایک مشہور بزنس صحافی اور ’منی لائف ڈاٹ ان‘ کی ایڈیٹر ہیں، جہاں یہ مضمون پہلی بار شائع ہوا)



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں