اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )مقامی گیس میں بڑی کمی، آئل اور گیس فیلڈز کے آپریشنز خطرے میں پڑگئے، مسئلے کے حل کیلئے سوئی گیس فرمز، ای اینڈ پی کمپنیز، PSO اور PLL کے منیجنگ ڈائر یکٹرز آج ملاقات کرینگے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق مارچ کے دوسرے ہفتے سے پائپ لائن ڈسٹری بیوشن سسٹم میں گیس پریشر کو منظم کرنے کے لئے مقامی فیلڈز سے قدرتی گیس کے بہاﺅمیں 350 ملین کیوبک فٹ یومیہ (ایم ایم سی ایف ڈی) کی بڑے پیمانے پر کمی نے ملک کی تلاش اور پیداوار (ای اینڈ پی) کمپنیوں کو مشتعل کردیا ہے۔انہوں نے حکومت سے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی کے نتیجے میں تیل اور گیس کے کنویں تہ نشین ہوسکتے ہیں اور قدرتی گیس کے پریشر میں کمی کے باعث مذکورہ کنوﺅں میں موجود گیس کے موجودہ ذخائر بھی ختم ہوسکتے ہیں اور وقت کے استعمال کے باوجود کنوﺅں کی ری چارجنگ، امریکی ڈالر کے حساب سے رقم مطلوبہ نتائج نہیں دے سکتی۔
وزارت توانائی کے سینئر حکام نے دی نیوز کو بتایا کہ پٹرولیم ڈویژن کے حکام بھی اس پیشرفت پر ناراض ہیں اور انہوں نے ڈی جی پی سی (ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشنز) اور ڈی جی گیس (ڈائریکٹر جنرل گیس) کو ہدایت کی ہے کہ وہ آج (پیر) کو ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں کی اعلیٰ انتظامیہ اور سوئی گیس کمپنیوں کے ساتھ میٹنگ کریں اور قدرتی گیس کی کمی کے مسئلے کا حل نکالیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ سوئی سدرن اور سوئی ناردرن وہ ادارے ہیں جو لائن پیک پریشر کو کنٹرول کرنے کے ذمہ دار ہیں لیکن اب تک وہ ایس او پیز (معیاری آپریٹنگ طریقہ کار) کے مطابق اسے برقرار رکھنے میں ناکام رہے ہیں جس سے بڑے مقامی گیس فیلڈ سے قدرتی گیس کے بہاﺅ میں 350 ایم ایم سی ایف ڈی کی کمی کی وجہ سے کچھ آئل اینڈ گیس فیلڈز کے کنوﺅں کے آپریشنز کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے۔