اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) تیل اور گیس کے شعبے میں 5 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری ڈانواں ڈول ہوگئی ہے ، پٹرولیم ڈویژن کے ذریعے عملدرآمد کا فریم ورک CCI کی منظور شدہ E&P پالیسی کی روح کے منافی ہے ۔ ایک حیرت انگیز پیش رفت میں وزارت پیٹرولیم نے ایک فریم ورک پر عملدرآمد کیلئے کام مکمل کرلیا ہے جسے ممکنہ طور پر ایکنک میں جمعہ کے روز پیش کردیا جائے گا۔
“جنگ ” کے مطابق بظاہر اس ترمیم شدہ ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی جس کا شدت سے انتظار تھا کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ای اینڈ پی کے زیر اہتمام کمپنیوں کو گیس کے نئے دریافت ہونے والے ذخائر میں سے نجی شعبے کے اداروں کو 35 فیصد گیس فروخت کرنے کی اجازت ہوگی تاہم فریم ورک میں تجویز کیے گئے 15 نکات سے تیل اور گیس کے شعبے میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو خطرے میں ڈالنے کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا جاسکے گا۔
5 جولائی 2024 کو، ملکی اور غیر ملکی پٹرولیم اور گیس کی تلاش اور پیداواری کمپنیوں کے ایک وفد نے اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور آئندہ3 برسوں میں پاکستان میں 5 بلین ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا۔