خون کے ٹیسٹ کے ذریعے مریضوں میں برین ٹیومر کا پتہ چلانے کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔
اس حوالے سے امپریل کالج لندن کے سائنسدانوں کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایک سادہ خون کے ٹیسٹ سے مریضوں میں مہلک برین ٹیومر کی تشخیص ہوسکتی ہے۔
امپریل کالج لندن کے برین ٹیومر ریسرچ سینٹر آف ایکسی لینس کے ٹرائلز سے محققین نے اسٹینڈرڈ خون کے نمونوں سے برین ٹیومر کا پتہ لگانے کا طریقہ دریافت کیا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سے برین ٹیومر کی تشخیص اور علاج میں تیزی آئے گی جبکہ برین ٹیومر کی تشخیص کے لیے کی جانے والی تکلیف دہ اور خطرات سے پُر سرجری کی ضرورت بھی کم ہوجائے گی۔
ماہرین کے مطابق لیکویڈ بائیوپسی بالخصوص ان مریضوں کے لیے مفید ہوگی جنکے برین ٹیومر تک پہنچنا کافی مشکل ہوتا ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ انکا علاج اب فوری طور پر ہوسکے گا۔