نئی تحقیق ہمیں بتاتی ہے کہ ذیابیطس کے وہ مریض جو بیماری پر قابو پانے کیلئے اپنے وزن میں کمی لاتے ہیں، ان میں دل کی بیماری کی خطرہ بھی کافی کم ہوجاتا ہے۔
سائنسی جریدے ’Diabetologia‘ میں شائع ہونے والے ایک مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ ٹائپ 2 ذیابیطس مریضوں کے وزن میں خاطر خواہ کمی دل کی بیماری کا خطرہ بھی کم کردیتی ہے۔
آئرلینڈ میں آر ایس سی آئی یونیورسٹی آف میڈیسن اینڈ ہیلتھ سائنسز میں سرکردہ محقق ایڈورڈ گریگ کا کہنا تھا کہ وزن میں کمی سے ٹائپ 2 ذیابیطس پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ، مرض سے متعلقہ دیگر طبی پیچیدگیوں میں کمی کے شواہد بھی ملتے ہیں۔ جس میں دل کی بیماری کا خطرہ 40 فیصد اور گردے کی بیماری خطرہ 33 فیصد کم ہونا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کے لیے حوصلہ افزا خبر ہے جو ٹائپ 2 ذیابیطس سے پر قابو پانے کے کوشش میں ہیں۔
مطالعے کے لیے محققین نے 12 سال تک ٹائپ 2 ذیابیطس والے 5,145 مریضوں کے ڈیٹا کی پیروی کی جو مُٹاپے کا شکار تھے۔ نتائج سے پتہ چلا کہ وہ مریض جن کو خوراک اور طرز زندگی سے متعلق سخت شیڈول دیا گیا وہ وزن کم کرنے میں کامیاب ہو گئے اور ٹائپ 2 ذیابیطس کو اس حد تک کنٹرول کر لیا کہ انہیں کسی دوا کی ضرورت نہ رہی اور ان کے خون میں شوگر کی سطح معمول پر رہی۔