Sunday, January 5, 2025
ہومHealth and Educationشراب نوشی سے کینسر میں مبتلا ہونے کاخطرہ بڑھ جاتا ہے: امریکی...

شراب نوشی سے کینسر میں مبتلا ہونے کاخطرہ بڑھ جاتا ہے: امریکی سرجن جنرل


  • ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شراب پینے سے سات اقسام کے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  • امریکہ میں ہر سال ایک لاکھ سے زیادہ افراد شراب نوشی کی وجہ سے کینسر کا شکار ہو جاتے ہیں۔
  • شراب نوشی امریکہ میں ہر سال 20 ہزار افراد کی موت کا سبب بنتی ہے۔
  • شراب کی ہر قسم انسانی صحت کے لیے یکساں نقصان دہ ہے۔
  • امریکی سرجن جنرل نے شراب کی پیکنگ پر شراب نوشی کے خطرے کا انتباہ درج کرنے کی سفارش کی ہے۔

امریکہ کے سرجن جنرل نے کہا ہے کہ شراب نوشی سے کینسر میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے جمعے کے روز شراب کی پیکنگ پر کینسر کے خطرے کا انتباہ درج کرنے کی تجویز پیش کی جیسا کہ سگریٹوں کے پیکٹ پر لکھا ہوتا ہے۔

امریکہ کے سرجن جنرل ویوک مورتھی کا کہنا ہے کہ شراب کے استعمال سے کم از کم سات اقسام کے سرطان میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جن میں چھاتی، بڑی آنت اور جگر کا کینسر بھی شامل ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شراب پینے والے امریکیوں کی کثیر تعداد کو اس خطرے کا علم ہی نہیں ہے۔

مورتھی نے یہ بھی کہا کہ اس خطرے کا علم ہونے کے بعد شراب پینے کی مقدار سے متعلق سفارشات کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ لوگ شراب پینے سے قبل اس خطرے کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کر سکیں کہ آیا انہیں شراب پینی بھی چاہیے یا پھر اس کی کتنی مقدار لینی چاہیے۔

امریکی سرجن جنرل ویوک مورتھی۔ فائل فوٹو

امریکہ میں شراب کے استعمال سے متعلق موجودہ گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ ایک مرد کو دن بھر میں دو یا اس سے کم پیگ لینے چاہیئں، جب کہ خواتین کو شراب ایک ڈرنک یا اس سے کم تک محدود رکھنی چاہیے۔

شراب نوشی کینسر میں مبتلا ہونے کا تیسرا بڑا سبب

سرجن جنرل مورتھی کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تمباکو نوشی اور موٹاپے کے بعد امریکہ میں شراب کا استعمال کینسر میں مبتلا ہونے کی تیسری سب سے بڑی وجہ ہے، جس سے بچا جا سکتا ہے۔

بیان کے ساتھ ایک نئی رپورٹ بھی منسلک ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ شراب کس قسم کی ہے۔

شراب تیار کرنے والی کمپنیوں اور اس صنعت کی ایسوسی ایشنز نے اس بیان پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ آیا سرجن جنرل کی ان تجاویز کو قبول کیا جائے گا یا نہیں اور قبولیت کی صورت میں ان پر عمل درآمد کب ہو گا۔ کیونکہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ اپنے آخری دو ہفتوں میں داخل ہو رہی ہے۔ اور مورتھی کی جگہ ممکنہ طور پر جینٹ نیش واٹ تعینات ہو سکتی ہیں جو اس عہدے کے لیے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخاب ہیں۔

نیش واٹ اس وقت نیویارک کے فوری نگہداشت کے مراکز (urgent care clinics) کی ڈائریکٹر جنرل ہیں۔

ٹرمپ شراب نہیں پیتے

ٹرمپ خود شراب نہیں پیتے لیکن ان کے ایک بھائی کی ہلاکت شراب نوشی کی وجہ سے ہوئی تھی۔ ٹرمپ ایک عرصے سے شراب نوشی کے خطرات پر بات کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے محکہ صحت اور ہیومن سروسز کے لیے رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کو نامزد کیا ہے جو ماضی میں ہیروئن اور شراب کے خلاف کام کرنے کے حوالے سے پہچانے جاتے ہیں۔

تاہم شراب کی پیکنگ پر درج انتباہ میں تبدیلی کا فیصلہ کانگریس کو ہی کرنا ہوتا ہے۔

شراب کی پیکنگ پر انتباہی نوٹ

ایسے مشروبات، جن میں الکحل موجود ہوتی ہے ان کی پیکنگ پر ایک انتباہی نوٹ پہلے سے ہی موجود ہے جس کہا گیا ہے کہ حمل میں شراب نوشی بچے میں پیدائشی نقائص کا سبب بن سکتی ہے۔ مشینری چلانے کے دوران فیصلے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔

باریک لفظوں میں شراب کی پیکنگ کے پشت پر اس انتباہ کی اشاعت 1988 میں شروع ہوئی تھی، جس میں اب تک کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

سرجن جنرل مورتھی کی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ کینسر کے انتباہ کو پہلے سے موجود لیبل میں شامل کر کے اسے اپ ڈیٹ کر دیا جائے۔

شراب نوشی سے ہلاکتیں

شراب نوشی سے متعلق نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں ہر سال ایک لاکھ افراد کینسر کی مختلف اقسام میں مبتلا ہو جاتے ہیں اور 20 ہزار سے زیادہ اموات کا سبب شراب نوشی سے ہونے والا کینسر ہے۔

رپورٹ کے مطابق ہلاکتوں کی یہ تعداد ٹریفک کے ان حادثات کی ہلاکتوں سے زیادہ ہے جس کا سبب شراب کے نشے میں گاڑی چلانا ہوتا ہے۔ ان حادثات میں ہر سال 13500 امریکی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

نئی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ طبی مراکز کو شراب پینے والوں کی سکریننگ اور علاج پر توجہ دینے کے ساتھ اس بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے بھی کام کرنا چاہیے۔

(اس رپورٹ کی کچھ تفصلات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں