دن بھر بیٹھ کر گزارنے والے افراد محض 15 منٹ کے ورزش بھی کریں تو ان میں نہ صرف قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوسکتا ہے بلکہ وہ بیماریوں سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دن بھر بیٹھ کر گزارنے سے امراض قلب سمیت دیگر سنگین بیماریاں ہوسکتی ہیں اور یہاں تک کہ قبل از وقت موت کا خطرہ بھی دگنا ہوسکتا ہے۔
طبی جریدے جاما نیٹ ورک میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے دن بھر بیٹھ کر گزارنے والے افراد میں بیماریوں کا موازنہ ایسے افراد کے ساتھ کیا جو کم وقت بیٹھ کر گزارتے تھے یا پھر وہ زیادہ بیٹھنے کے باوجود کچھ دیر کے لیے ورزش کرتے تھے۔
ماہرین نے 5 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور پھر 20 سال کے وقفے کے بعد ان تمام افراد کے ڈیٹا، صحت اور ان میں پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کا بھی جائزہ لیا۔
ماہرین کی جانب سے جب 20 سال بعد ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تو 5 لاکھ میں سے 26 ہزار افراد کی موت ہوچکی تھی اور ان میں زیادہ تر افراد وہ تھے، جنہوں نے دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارا اور کام کیا۔
ماہرین نے نتائج سے اخذ کیا کہ دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے یا کام کرنے والے افراد میں متعدد طبی پیچیدگیاں ہوتی ہیں جو بالآخر قبل از وقت موتکا سبب بنتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد میں قبل از وقت موت کے امکانات 16 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں لیکن اگر زیادہ دیر تک بیٹھنے والے افراد محض 15 منٹ کی ورزش بھی کریں تو ان میں متعدد خطرات نمایاں طور پر کم ہوجاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق زیادہ تر بیٹھ کر گزارنے والے افراد کو ہر چند گھنٹے بعد خود کو صرف 15 منٹ تک متحرک رکھنے یا ہلکی پھلکی ورزش کرنے کی ضرورت ہے، اس سے ان میں متعدد طبی پیچیدگیوں کے پیدا ہونے کے امکانات نمایاں کم ہوجاتے ہیں۔
ماہرین نے ورزش کی کوئی واضح ترتیب نہیں بتائی، البتہ تجویز دی کہ زیادہ دیر تک بیٹھنے والے افراد کچھ گھنٹوں بعد 15 منٹ کے لیے پیدل چلنے سمیت دیگر جسمانی سرگرمیاں کریں تو ان میں بیمار ہونے کے امکانات نمایاں طور پر کم ہوسکتے ہیں۔