2024 میں پہلے مہینے جنوری کے تیسرے پیر کو سال کا سب سے افسردہ ترین سال قرار دیا گیا ہے تاہم لوگوں کو اداسی سے بچنے کیلیے اہم مشورے بھی دیے گئے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں رواں برس جنوری کے تیسرے پیر کو سال کا سب سے افسردہ دن قرار دیا گیا ہے جسے بلیو منڈے بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ کسی قدر ونٹر بلیوز سے مماثلت رکھتا ہے۔
موسم سرما میں عمومی طور پر انسانی مزاج پر ویسے ہی افسردگی چھائی رہتی ہے جس کو موسمی حالات سے جوڑا جاتا ہے تاہم رخصت ہوتے جنوری میں جب سردی بھی رخصتی پر ہوتی ہے تو خزاں بھی اپنا بوریا بستر باندھ رہی ہوتی ہے تو ماحوال ایک طرح سے اداسی کی چادر اوڑھ لیتا ہے۔
اسی لیے اس کو ونٹر بلیوز کہا جاتا ہے تاہم حیرت انگیز طور پر یہ سال کے ایک خاص وقت میں ہی ہوتا ہے جو بلیو منڈے کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے اور مزاج میں تبدیلی کی اس کیفیت کو موسمی جذباتی عارضہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس قسم کی افسردگی چھوٹے دن اور دن کی کم روشنی کی نتیجے میں جنم لیتی ہے۔
تاہم دنیا میں ہر مسئلے اور ہر بیماری کا علاج ہے تو اس عارضی موسمی جذباتی افسردگی کا علاج بھی ہے جس کے ذریعے موڈ کو خوشگوار رکھا جا سکتا ہے۔ ماہرین اس حوالے سے چند غذائیں تجویز کرتے ہیں جن کے استعمال سے لوگ مزاج کو افسردہ کرنے والے بلیوز کو شکست دے سکتے ہیں۔
ان غذاؤں میں سالمن مچھلی، پالک اور گوبھی، بادام، ڈارک چاکلیٹ، بیریز، شامل ہیں۔
مچھلی اور میگنیشیم سے بھرپور سبز پتوں والی سبزیوں پالک، گوبھی ودیگر میں شامل اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ڈپریشن کو کم کرنے اور موڈ کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ بادام میں پایا جانے والا ٹائروسین بھی تناؤ میں کمی میں مدد دیتا ہے۔ ڈارک چاکلیٹ میں کوکو کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے اور ئی تناؤ اور بے چینی کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔
بیریاں فلیوونائیڈز سے بھرپور ہوتی ہیں، جو موڈ کو منظم کرنے، یادداشت کو بہتر بنانے اور سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔