Tuesday, December 24, 2024
ہومPakistanآئینی ترمیم عوام کی نمائندگی نہیں کرتی 31 اکتوبر کو منظور ہوجاتی...

آئینی ترمیم عوام کی نمائندگی نہیں کرتی 31 اکتوبر کو منظور ہوجاتی تو کیا ہوجاتا؟ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی کڑی تنقید



اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )26ویں  آئینی ترمیم عوام کی نمائندگی نہیں کرتی،  31 اکتوبر کو منظور ہوجاتی تو کیا ہوجاتا؟  اپوزیشن لیڈر عمر ایوب  نے کڑی تنقید  کا نشانہ بنا ڈالا۔

قومی اسمبلی سے خطاب میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ جن لوگوں کا شکریہ ادا کیا جارہا تھا وہاں نامعلوم افراد کو بھی شامل کرتے، آئینی ترمیم آزاد عدلیہ کا گلہ گھونٹنے کا عمل ہے۔ یہ آئینی ترمیم پاکستانی عوام کی نمائندگی نہیں کرتی، ترمیم 31 اکتوبر کو منظور ہوجاتی تو کیا ہوجاتا۔

“جنگ ” کے مطابق عمر ایوب  نے کہا کہ مبارک زیب،ظہور قریشی، اورنگزیب کھچی، ریاض فتیانہ، زین قریشی، عادل بازئی پر دباؤ ڈالا گیا۔عادل بازئی کے پلازے گرائے گئے، زین قریشی کی اہلیہ کو رات کے وقت زبردستی گاڑی سے نکال کر اغوا ءکیا گیا، فجر کے ٹائم سپیکر ایاز صادق نے میسج کرکے بتایا کہ زین قریشی کی اہلیہ واپس آگئیں۔ ریاض فتیانہ کے بیٹے کو 2 بار اغواء کیا گیا، انتظار پنجھوتہ11 دن سے غائب ہیں، مبین جٹ کا گھر مسمار کیا گیا، اس سارے پروسس میں ہمارے اراکین کو زدوکوب کیا گیا۔ چوہدری الیاس، عثمان علی کو اغوا ءکرکے آج یہاں لے کر آگئے، مبارک زیب کے بھائی پی ٹی آئی کے ورکر تھے، ان کو غائب کرکے آج نمودار کیا گیا، ظہور قریشی کو غائب کرکے آج یہاں پیش کیا گیا، اورنگزیب کھچی کو زبردستی غائب کرایا گیا۔





Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں