اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)آئی ایم ایف کو آج سے بریفنگ شروع،سرکلر ڈیٹ اور پاور ٹیرف سمیت کن منصوبوں پر رضا مندی حاصل کی جائے گی ؟ تفصیلات سامنے آ گئیں ۔ وزارت خزانہ اور پاور ڈویژن کے سینئر حکام نے” دی نیوز” کو بتایا ہے کہ پاکستان کے مالیاتی اورتوانائی شعبے کے حکام آج سے نگراں حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ سٹاکس اور ٹیرف ریشنلائزیشن سے متعلق بنائے گئے منصوبوں کی منظوری حاصل کرنے کیلئے آئی ایم ایف کوبریفنگ کا سلسلہ شروع کر یں گے۔ نگراں وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرشمشاداختر‘وزیرتوانائی محمد علی، پاور ڈویژن کا تھنک ٹینک اور وزارت خزانہ کے حکام آئی ایم ایف کے ساتھ اجلاس کا حصہ ہوں گے اور سرکلر ڈیٹ اور پاور ٹیرف کے نئے پلان پر فنڈ زکی رضامندی حاصل کریں گے۔
متعلقہ وزراءمیں سے ایک نے “دی نیوز” کو تصدیق کی کہ سرکلر سٹاک ڈیٹ اور نئے ٹیرف ڈیزائن پر متعدد بریفنگ آج سے فنڈ والوں کے ساتھ ہوگی اور پاکستان کے حکام آئی ایم ایف کے متوقع اور غیر متوقع سوالات کے جوابات دیں گے۔ نگران حکومت ایک ہی بار سسٹم میں نقد 745ارب روپے شامل کرکے صرف 8 گھنٹے میں 1,268 بلین روپے کے گردشی قرضے کو کم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تاکہ بقایا قرضوں کے سٹاک کو پائیدار بنیادوں پر کم کیا جا سکے اور نئے ٹیرف ڈیزائن کراس سبسڈی کے تحت 222 ارب روپے جو صنعتی شعبے کے ذریعے بڑھائے جانے ہیں گھریلو صارفین سے واپس لیے جائیں گے ، جس کے نتیجے میں صنعتی ٹیرف میں کمی اور ماہانہ 400 یونٹ سے کم استعمال کرنے والے گھریلو صارفین میں اضافہ ہوگا۔ حکومت لائف لائن میں آنے والوں اور ماہانہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر 50 روپے ماہانہ سے 450 روپے ماہانہ مقررہ چارجز عائد کرے گی۔ حکومت یہیں نہیں رکے گی، بلکہ وہ 100 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے غیر محفوظ صارفین کے مقررہ چارجز میں اضافہ کرے گی اور ان کے متغیر ٹیرف کو کم کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ان کے خالص ماہانہ بل میں 1000 یونٹس سے کم اضافہ ہو۔