اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد بجلی کے نرخوں کا نیا نظام متعارف کرایا جائیگا۔ ایس آئی ایف سی (خصوصی سرمایہ کاری مالیاتی کونسل) کی ہدایت کے مطابق، پاور ڈویژن نے بجلی کے نئے ٹیرف ڈیزائن کا مسودہ وزارت خزانہ کے پاس جمع کرایا ہے تاکہ موجودہ ٹیرف نظام کے طور پر ملک کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے منظوری حاصل کی جا سکے۔
“جنگ ” میں شائع ہونیوالی رپورٹ کے مطابق موجودہ ٹیرف سے معاشی بدحالی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہورہا ہے ، 98فیصد گھریلو صارفین کو 631ارب روپے کی سبسڈی ، حکومتی حصہ 158ارب ، باقی اخراجات صنعتی، تجارتی اور اعلیٰ درجے کے صارفین برداشت کررہے ہیں۔ SIFC سیکرٹریٹ اور وزارت توانائی کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ SIFC کی ایپکس کمیٹی جس کا اجلاس 3 جنوری 2024 کو ہوا، اس سے قبل پاور ڈویژن کے اعلیٰ ذمہ داران کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ بجلی کے ٹیرف کے نظام کو اس طرح سے ترتیب دیں تاکہ اقتصادی سرگرمیاں تیز رفتاری سے تیز ہو سکیں۔