Monday, December 23, 2024
ہومPakistanبنوں: امن مارچ کے دوران فائرنگ سے ایک شخص ہلاک، 20 زخمی

بنوں: امن مارچ کے دوران فائرنگ سے ایک شخص ہلاک، 20 زخمی


  • خیبرپختونخوا میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف جمعے کو بنوں میں ہڑتال
  • ہزاروں شہری سفید پرچم تھامے شہر کی سڑکوں پر نکل آئے۔
  • اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے بنوں کینٹ کی جانب پتھراؤ کیا جس کے بعد فائرنگ ہوئی جس میں ایک شخص ہلاک اور 20 زخمی ہوئے ہیں۔
  • مقامی اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ ایک شخص کو مردہ حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
  • پیر کو بنوں کینٹ میں دہشت گردوں کے حملے میں آٹھ سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ جب کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے رورل ہیلتھ سینٹر پر حملے میں بھی پانچ اموات ہوئی تھیں۔

ویب ڈیسک _ خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات کے خلاف جمعے کو نکالی جانے والی ریلی میں فائرنگ اور بھگدڑ مچنے سے ایک شخص ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے نذر الاسلام کے مطابق اطلاعات ہیں کہ مظاہرین کی جانب سے بنوں کینٹ پر پتھراؤ کے بعد فائرنگ ہوئی جس سے ایک شخص ہلاک جب کہ 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق صورتِ حال کشیدہ ہے جب کہ ریلی کے مقام پر موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔

مارچ میں لکی مروت، کرک اور شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد شریک ہیں۔ اس موقع پر تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔

شرکا کا مطالبہ ہے کہ بنوں میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ ریلی پر سیکیورٹی اہلکاروں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم سیکیورٹی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ بنوں میں پیر کو دہشت گردوں کے بنوں کینٹ پر حملے میں آٹھ سیکیورٹی اہلکار جان کی بازی ہار گئے تھے۔ جوابی کارروائی میں 10 دہشت گردوں کو مارنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

ایک اور واقعے میں پیر اور منگل کی درمیانی شب ڈیرہ اسماعیل خان کے قریب ایک بنیادی مرکزِ صحت پر ہونے والے حملے میں دو بچوں اور دو خواتین سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر بنوں کی تاجر برادری نے جمعے کو احتجاج کی کال دی تھی جس میں مظاہرین سے سفید پرچم تھام کر احتجاج کرنے کا کہا گیا تھا۔

تاجر برادری کی کال پر جمعے کو بنوں میں کاروباری مراکز بند رہے جب کہ ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں