اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ جو سستی بجلی دے اس سے بجلی لیں، حکومت کا کام نہیں کہ کاروبار کرے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گوہر اعجاز کا کہنا تھا کہ عوام کے پاس پیسے ہوں گے توکاروبار چلے گا، کاروبار تب ہی چلتاہے جب عوام کے پاس پیسہ ہوں، پاکستان 40 افراد کا نہیں، 24 کروڑعوام کا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو بل ہمیں موصول ہورہا ہے یہ ایمانداری سے بھیجا جائے تو یہ موجودہ قیمت سے آدھا ہوگا، جو بجلی بن ہی نہیں رہی اس کے پیسے بھی پوری قوم سے لیے جارہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ کچھ بجلی گھر کئی سالوں سے بند ہیں،ان کو بھی کروڑوں روپے دیئے جارہے ہیں، بجلی کی قیمت کے معاملے پر میں نے پہلے صنعت کا مقدمہ جیتا ہے، آج میں پوری قوم اور بزنس کمیونٹی کا مقدمہ لے کر نکلا ہوں۔گوہر اعجاز نے کہا کہ کیپسٹی پیمنٹ کے نام پر یہ بغیر بجلی بجانے اتنا پیسہ وصول کررہے ہیں، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے، آج پی آئی اے خسارے میں ہے، حکومت ایک ٹاسک فورس بنائے ہم اس مقدمے میں مدعی بنیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ حکمران کونسی پالیسی کے تحت مہنگائی کنٹرول کررہے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر 40فیصد ٹیکس لگایا ہے جسے 10فیصد کیا جائے، ہم حکومت سے بجلی کے یونٹ میں 16روپے کمی مانگتے ہیں، ہم سب آج صدر پاکستان کے پاس جارہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیرنے کہا کہ فیڈریشن کے 40چیمبرز کے صدر یہاں موجود ہیں، پوری فیڈریشن کے عہدیدار بھی یہاں ہیں، سب یہی کہہ رہے ہیں ہم بجلی کی اس قیمت پر کاروبار نہیں چلا سکتے، پوری بزنس کمیونٹی ایک ہے، ہمارا کسی طرح کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
گوہر اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ اگر بجلی کا ریٹ یہی رہتا ہے تو پھر حالات بہت مشکل ہوجائیں گے، آج کے دن ہم صرف کہہ رہے ہیں، جب سارے ادارے بند ہوں گے مزدور گھر جائیں گے تو تب کونسی قیامت آئے گی اس بارے میں مزید بات نہیں کروں گا۔