کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن )سیوریج لائنوں میں پولیو وائرس کا پھیلاو¿ تیزی سے جاری ہے، نیشنل پولیو لیبارٹری نے تین شہروں کے سیمپلز میں وائرس کی تصدیق کی ہے، حیدرآباد، چمن اور پشین کی سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔
نجی ٹی وی آج نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ تین شہروں سے پولیو ٹیسٹ کیلئے سیمپلنگ 6 اور 7 مئی کو ہوئی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ حیدرآباد کے علاقہ قادر پمپنگ سٹیشن کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، رواں سال حیدر آباد کے 7 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں، حیدر آباد کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق کوئٹہ سے ہے۔چمن کے علاقہ ہادی پاکٹ انوائرمنٹل سائٹ کی سیوریج پولیو پازیٹو ہے، رواں سال چمن کے دس سیوریج سیمپلز میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، چمن کی سیوریج میں پولیو وائرس مقامی طور پر پھیل رہا ہے۔پشین کے علاقہ طروا کی سیوریج لائنوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ رواں برس پشین سے چار سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو ہو چکے ہیں، پشین کی سیوریج کے پولیو وائرس کا جینیاتی تعلق بھی کوئٹہ سے ہے۔
ذرائع کے مطابق 2024 کے پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 140 تک پہنچ گئی ہے، رواں سال 38 اضلاع کی سیوریج پولیو وائرس سے آلودہ ہو چکی ہے، گزشتہ برس 28 اضلاع کے 126 سیوریج سیمپلز پولیو پازیٹو نکلے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں پولیو وائرس کے پھیلاﺅ میں نمایاں شدت آچکی ہے، رواں موسم گرما کے دوران پولیو وائرس کے پھیلاﺅ میں تیزی آنے کا امکان ہے، رواں سال پولیو پازیٹو سیوریج سیمپلز کی تعداد 200 سے بڑھنے کا امکان ہے، رواں برس ملک میں پولیو وائرس کے تین کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔