کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایم کیوایم پاکستان کےکنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنانا ٹھیک نہیں، تمام دشمن قوتوں کی نظر پاکستان کے حالات پر ہے۔
کراچی میں میڈیاسے گفتگو کرتےہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ذہن میں کچھ خدشات تھے،ایسے حالات میں انتخابات ہوئے جب پاکستان ایک بھنور میں پھنسا ہوا تھا،دہشتگردی کے خطرات منڈلا رہے تھے،بہت سے لوگوں کو خدشہ تھا کہ انتخابات نہیں ہونگے،پاکستان کے اداروں کی وجہ سے کسی حد تک پرامن انتخابات ہوگئے،اس وقت ہم سب کو سیاست کے بجائے ریاست کو بچانے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجود الیکشن 2018 سےزیادہ اچھے ہوئے ہیں،ہم اپنے حصے کا نقصان قبول کر کےیہاں بیٹھے ہیں، یہ آگ لگانے کا نہیں بجھانے کا وقت ہے،جو بیانات مختلف سیاسی جماعتوں کے آ رہے ہیں،یہ پاکستان کو اس طرف دھکیل رہے ہیں جہاں جمہوریت اور پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، آپ پاکستان کو بند گلی میں نہ لے جائیں،اگر جمہوریت نہ رہی تو کچھ بھی نہیں رہے گا۔
انہوں نے پیپلزپارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کو کراچی کے انتخابی نتائج پر بڑی تکلیف ہے، 2018 میں پی پی کو 3 سیٹیں ملی تھیں اب 7 مل گئیں ہیں یہ یہ کیسے ہو گیا، آپ اس چیز کا جواب دیں کہ یہ سیٹیں کیسے ملیں ؟۔