چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر تو فیصلے نہیں دینے، دھاندلی اور نتائج ردوبدل کے الزامات لگانے والے ثبوت بھی پیش کریں۔ این اے 55 راولپنڈی کے نتائج سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ دھاندلی کے الزامات لگانے والے ثبوت پیش کریں۔
چیف الیکشن کمشنر اور ممبر خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان نے کیس کی سماعت، این اے 55 سے کامیاب امیدوار ابرار احمد کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
کامیاب امیدوار کے وکیل نے کہا کہ ریٹرننگ افسر این اے 55 کا حتمی نتیجہ جاری کرچکا ہے، الیکشن کمیشن درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرے، مزید تحقیقات کے لیے معاملہ الیکشن ٹریبونل کو بھجوایا جاسکتا ہے۔
وکیل بشارت راجہ نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھی این اے 55 سے بشارت راجہ جیت رہے تھے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر تو فیصلے نہیں دینے، دھاندلی اور نتائج ردوبدل کے الزامات لگانے والے ثبوت بھی پیش کریں۔ وکیل بشارت راجہ نے کہا کہ ثبوت الیکشن کمیشن کے پاس ہیں، فارم 45 کھول کر دیکھ لیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
الیکشن کمیشن نے این اے 55 راولپنڈی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔