وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ریاست مخالف عناصر کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ کون سی بلوچ، پشتون اور اسلامی روایت لوگوں کو بسوں سے اتار کر قتل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
کوئٹہ لٹریچر فیسٹول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم بات کرنے کیلئے تیار ہیں، مگر کس سے بات کی جائے؟ وہ تشدد کے ساتھ ملک توڑنا چاہتے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ نوجوانوں کو گلے لگا کر ان کےمسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے، بلوچستان کی پہلی یوتھ پالیسی بنانے جا رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے گزشتہ روز فیسٹول میں ماہرہ خان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر معذرت بھی کی۔