Thursday, December 26, 2024
ہومPakistanسائفر کیس: ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی عدم حاضری پر عدالت برہم

سائفر کیس: ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی عدم حاضری پر عدالت برہم


فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی اپیلوں پر سماعت شروع ہو گئی۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سماعت کر رہے ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے تو اس کیس کے لیے آج ریگولر ڈی بی ختم کر دی ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے ہمیں ٹائم لائن دی تھی۔

پراسیکیوشن کے وکیل نے کہا کہ ذوالفقارعباس نقوی صاحب 20 منٹ میں آرہے ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم صرف آپ کے لیے بیٹھے رہے ہیں اور کوئی کام نہیں، کیا حامد علی شاہ صاحب نے وکالت نامہ واپس لے لیا ہے۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ حامد علی شاہ صاحب سے ابھی بات ہوئی وہ والدہ کے پاس اسپتال میں ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل کے دلائل 

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی عدم حاضری پر دلائل کا آغاز کر دیا۔

بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے لیے سرکاری طور پر مقرر وکلاء صفائی سے عدالت نے مکالمہ کیا۔

جسٹس حسن اورنگزیب نے سوال کیا کہ آپ نے اس سے پہلے سزائے موت کا کوئی ٹرائل کیا ہے؟

عدالت نے ٹرائل میں ملزمان کے لیے مقرر سرکاری وکلاء صفائی کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان مقدمات کی تفصیل جمع کرا دیں۔ 

بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے سوال کیا کہ اگر سائفر گم گیا تو سائفر پاس رکھنے کا چارج کیسے لگ سکتا ہے؟ یہ کیسا چارج ہے کہ سائفر پاس رکھ لیا، گم گیا یا کسی کو دے دیا، سائفر تو ان کے پاس ہے پھر اس کو سامنے کیوں نہیں لائے، پراسیکیوشن نے اضافی دستاویزات کی درخواست دی جس کا مطلب ہے وہ کیس ثابت نہیں کرسکے، اب میں غفلت سے سائفر گم کرنے پر واپس آتا ہوں، بانی پی ٹی آئی کے پاس سائفر کی موجودگی ریکارڈ پر کہیں ثابت نہیں، سائفر ڈاکومنٹ اور سائفر کا متن کہیں عدالتی ریکارڈ پر نہیں آئے، سائفر نہیں دے رہے مگر سزا دے رہے ہیں،ایف آئی اے پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے سائفر دینے سے انکار کیا، حامد علی شاہ آئے تو انہوں نے کہا سائفر دکھایا جا سکتا ہے، سائفر ڈاکومنٹ، سائفر متن ریکارڈ پر نہیں آیا، راجہ رضوان عباسی ٹرائل کورٹ، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کو کہتے رہے، کلاسیفائیڈ سیکیورٹی بک نہیں دے سکتے، ابھی حامد علی شاہ صاحب نے کہا بک دے سکتے ہیں کیونکہ رولز موجود ہیں۔





Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں