لاہور (عامربٹ سے )کرپشن ، اختیارات کا ناجائز استعمال ، جعلسازی اور بڑے پیمانے پر رشوت وصولی کا انکشاف ، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ( PITB )کے شعبہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے وابستہ افسران اور ملازمین بھی ایف آئی اے کے ریڈار پر آگئے ، ایڈیشنل ڈی جی ایکسائز نے 1100 سے زائد گاڑیوں کی ملکیت میں جعلسازی سے تبدیلی، رجسٹریشن کروانے اور ایڈیشن کرنے پر سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کیلئے مراسلہ لکھ دیا۔ ڈی جی ایکسائز نے ہنگامی بنیادوں پر اس جعلسازی کا تعین لگانے ، اس میں ملوث ملازمین وافسران کی نشاندہی کرنے کیلئے ایڈیشنل ڈی جی کی سربراہی میں 4رکنی کمیٹی تشکیل دیدی جو آئندہ3 روز میں اپنی مکمل رپورٹ پیش کرے گی۔ جس کے نتیجے میں ایف آئی اے میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ملازمین پر ایف آئی آر کا اندراج کیا جائے گا. مزید معلوم ہوا ہےکہ ڈی جی ایکسائز نے گاڑیوں کا اہم ترین ڈیٹا مالکان کی مرضی کے بغیر تبدیل کرنے پر اہم اقدامات کرنے کا مراسلہ بھجوادیا ہے، پنجاب انفارمیشن ٹیکالوجی بورڈ کے ملازمین نے محفوظ نظام میں مبینہ رشوت لے کر1100گاڑیوں کی ملکیت تبدیل کی۔ انہوں نے سسٹم کاغلط استعمال کرتے ہوئے گاڑیوں کی ٹرانسفر، رجسٹریشن اور اپڈیشن کی۔ ایڈیشنل ڈی جی ایکسائز کی سربراہی میں4رکنی جے آئی تشکیل دے دی گئی ہے, جے آئی ٹی کے ٹی او آرز کے مطابق آڈٹ رپورٹ کا تجزیہ کرکے غیر قانونی سرگرمی کے پیچھےمجرموں اور فائدہ اٹھانے والوں کا سراغ لگایا جائےگا۔ کمیٹی موجودہ نظام کی خامیوں کی بھی نشاندہی کرے گی اور فراڈ کے الزامات کی تحقیقات کرکے مجرمانہ اقدامات کے خلاف تجاویز پیش کرے گی۔
اس دوران گاڑیوں کے ڈیٹا کا تھرڈ پارٹی آڈٹ اور فرانزک بھی کروایا جائے گا۔ دوسری طرف گاڑیوں کے ریکارڈ میں ردوبدل کرنے والے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور ایکسائز کے ملازمین کے خلاف سائبر ایکٹ کے تحت کارروائی کے لئے بھی مراسلہ لکھ دیاگیا ہے۔