صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض کو پولیس نے دوبارہ حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ عمران ریاض کو قائد اعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے علاقے ملت کالونی میں واقع ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق عمران ریاض کو مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف نفرت انگیز مہم کے الزام کی تحقیقات کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے عمران خان کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
عمران ریاض پر الزام ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر چیف جسٹس کے خلاف نفرت پر مبنی مہم چلانے میں ملوث ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے چھ فروری کو توہینِ مذہب کے کیس میں احمدی شہری کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ اعلیٰ عدالت کے فیصلے کے لگ بھگ 15 روز بعد سوشل میڈیا پر ججز کے خلاف ایک مہم کا سلسلہ شروع ہوا۔
وزارتِ داخلہ نے اعلیٰ عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی تشکیل دی تھی۔