ضلعی خزانہ آفس حیدر آباد میں پنشن فنڈ کے 49 اکاؤنٹس مشکوک قرار دے دیے گئے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر حیدر آباد نے پنشن فنڈ کے 49 مشکوک اکاؤنٹس بند کرنے کا کہہ دیا ہے۔
اکاؤنٹس آفیسر حیدر نے کہا کہ سیکریٹری خزانہ اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ کے ذریعے پنشن فنڈ کے مشکوک اکاؤنٹ بند کروائیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق مشکوک اکاؤنٹس کے ذریعے ہر ماہ قومی خزانے کو 50 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر نے محکمہ خزانہ کو لکھے گئے خط میں کہا کہ منظم مافیا جعلی پنشن کیسز کا سسٹم چلا رہی ہے۔
ضلعی خزانہ افسر نے خط میں بتایا کہ فرضی شخص محمد بلال، رحیم بخش، خادم حسین کی فرضی بیگمات کو پنشن کے نام پر ہر ماہ رقوم دی جا رہی تھیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ مافیا کے احکامات نہ ماننے پر ضلعی خزانہ آفس کے افسران کو ہراساں کیا جاتا ہے۔
سیکریٹری خزانہ نے ڈی آئی جی پولیس حیدرآباد کو قادر بخش ابڑیجو اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی ہے۔