اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ 8فروری کو عام انتخابات کے دن ملک میں انٹرنیٹ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر بند کیا گیا تھا۔ایک میڈیا آئوٹ لیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’’مجھے ان سکیورٹی خدشات کا عام انتخابات کے دن ہی علم ہوا جب میں نے سیکرٹری داخلہ آفتاب درانی کے آفس میں شام 5بجے ایک میٹنگ میں شرکت کی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’میٹنگ میں ان سکیورٹی خطرات کا علم ہونے کے بعد ہمیں حکم دیا گیا کہ ملک میں انٹرنیٹ بند کر دیا جائے۔ ہم نے پی ٹی اے کے آفیشل ایکس اکائونٹ سے اس حوالے سے پوسٹ کرکے شہریوں کو آگاہ بھی کیا تھا۔‘‘ دوران گفتگو ان کا کہنا تھا کہ ’’میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پابندی کا معاملہ وزارت داخلہ کے ساتھ اٹھائوں گا۔ یہ معاملہ واضح ہونا چاہیے یا کسی ایک کو اس کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی ہمیشہ وزارت داخلہ کے حکم پر لگائی جاتی ہے۔‘‘
حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ ’’ہمیں وزارت داخلہ کی طرف سے ایکس پر پابندی کا کوئی تحریری حکم نہیں ملا۔ یہ پابندی کس کے کہنے پر لگائی گئی، اس حوالے سے ابھی صرف کنفیوژن ہے۔اگر عطاء اللہ تارڑ نے بیان دیا ہے کہ ایکس پر پابندی نگران حکومت نے لگائی ہے تو ان سے سوال پوچھا جانا چاہے کہ آیا ان کے پاس ایکس کی پابندی کے متعلق کوئی معلومات ہیں؟‘‘