سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ اداروں کی نجکاری نہ ہونے کے باعث فنانشل ایڈوائزر کو مفت میں کروڑوں روپے ادائیگی کردی گئی۔
سیکریٹری نجکاری کا کہنا تھا کہ حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پاور پلانٹس کو نجکاری لسٹ سے ڈی لسٹ کردیا گیا، نیشنل پاور پارک کمپنی کی نجکاری رکنے کے باوجود 33 کروڑ روپے فنانشل ایڈوائزر کو دیے گئے۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری رکنے کے باوجود فنانشل ایڈوائزر کو 13 کروڑ روپے دیے گئے جبکہ جناح کنونشن سینٹر کی نجکاری نہ ہونے کے باوجود فنانشل ایڈوائزر کو 70 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گزشتہ 5 سال کے دوران فنانشل ایڈوائزر کو تقریباً 2 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔
اس میں یہ بھی بتایا گیا کہ فنانشل ایڈوائزر کو ادائیگیاں پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کےلیے کی گئی۔
چیئرمین کمیٹی طلال چوہدری نے ڈسکوز کے نقصانات پر وزارت توانائی حکام کو طلب کرلیا
انہوں نے کہا کہ ڈسکوز نقصانات اور نجکاری کے لائحہ عمل پر وزارت توانائی حکام آگاہ کریں۔