Monday, December 23, 2024
ہومPakistanلیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا،...

لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا، کورٹ مارشل کی کارروائی شروع


  • پاکستان کی فوج نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
  • فیض حمید کو تحویل میں لے کر آرمی ایکٹ کے تحت انضباطی کارروائی شروع کر دی گئی ہے: آئی ایس پی آر
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر ٹاپ سٹی کیس میں تفصیلی کورٹ آف انکوائری شروع کی گئی۔
  • ریٹائرمنٹ کے بعد لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے کئی واقعات بھی سامنے آئے: آئی ایس پی آر

پاکستان کی فوج نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو تحویل میں لے کر ان کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پیر کو فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر ٹاپ سٹی کیس میں تفصیلی کورٹ آف انکوائری شروع کی گئی۔

فوجی ترجمان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد فیض حمید کے خلاف آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت انضباطی کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔

جنرل فیض حمید پر الزام ہے کہ اُنہوں نے اسلام آباد کی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی پر قبضے کے لیے اپنا اثر ورسوخ استعمال کیا۔

اسلام آباد کی ٹاپ سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی کے مالک کنور معیز نے نومبر 2023 میں سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مئی 2017 میں جنرل فیض حمید کی ایما پر ٹاپ سٹی کے دفتر اور اُن کی رہائش گاہ پر آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے ریڈ کیا۔

کنور معیز نے الزام لگایا تھا کہ ریڈ کے دوران آئی ایس آئی اہلکار اُن کے گھر سے قیمتی اشیا اپنے ساتھ لے گئے تھے جس میں سونا، ہیرے اور نقدی شامل تھی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس معاملے کو سنجیدہ قرار دیتے ہوئے درخواست گزار کو وزارتِ دفاع سے رُجوع کی ہدایت کی تھی۔

ان الزامات پر کبھی جنرل فیض حمید کی طرف سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔

جنرل فیض حمید کے قریبی حلقوں کے مطابق سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے ایک خاتون کی جانب سے اُن کی زمین پر قبضے کے معاملے پر متاثرہ خاتون کی مدد کی تھی۔

جنرل فیض حمید کے بھائی نجف حمید نے بھی ان الزامات کی تردید کی تھی۔

لیفٹننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے نومبر 2022 میں اس وقت قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی جب وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے جنرل عاصم منیر کو چیف آف آرمی اسٹاف تعینات کیا تھا۔



Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں