اسلام آباد (محمد صالح ظافر ،خصوصی تجزیہ نگار) قومی اسمبلی کے کل (پیر) کو شروع ہو نے والے اہم اجلاس میں حکمران اتحاد سے تعلق رکھنے و الے ان ستائیس ارکان کو کارروائی میں حصہ لینے کی اجازت کے سوال پر اسپیکر سردارایاز صادق نے کوئی فیصلہ بروقت نہ کیا جو مخصوص نشستوں پر کامیاب قرار دیئے جانے کے باعث رکن ہیں تو حزب اختلاف کے ارکان شدید ہنگامہ آرائی کرینگے۔عدالت عظمیٰ کے سہ رکنی بنچ نے ان ارکان کو قا نون سازی میں حصہ لینے سے روک دینے کے لئے حکم امتناع جاری کررکھا ہے اور قانونی مسودات پر ووٹ دینے کے لئے ان کا اختیار معطل تفصیلی سماعت اور فیصلے تک روک رکھا ہے جو جون میں ہوگی۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق اس صورتحال پر تبصرے کے لئے دستیاب نہیں ہوسکے تاہم سیکریٹریٹ کے اعلیٰ ذرائع نے واضح کردیا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن نے ان ارکان کے نوٹیفکیشن کو معطل کردیا تو وہ اجلاس میں حصہ نہیں لے سکیں گے پارلیمانی ذرائع نے ’’جنگ‘‘/دی نیوز کو بتایا ہے کہ سنی اتحاد کونسل پر مشتمل حزب اختلاف کے ارکان عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو لیکر ان ارکان کی ایوان میں موجودگی پر سخت احتجاج کرینگے۔