(24نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد مدارس رجسٹریشن بل کے معاملے پرمولانا فضل الرحمان نے امید ظاہر کردی، مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کے بعد کہا کہ جے یو آئی کے مطالبات جلد تسلیم کیے جانے کی امید ہے،مدارس بل کے حوالے سے جلد خوشخبری ملے گی۔
ذرائع کے مطابق مدارس رجسٹریشن بل کے معاملے وزیراعظم شہباز شریف سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی وفد کے ہمراہ ملاقات ہوئی، ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔
ذرائع کے مطابق جے یو آئی کے وفد میں شامل سینیٹر کامران مرتضیٰ اور مولانا عبد الغفورحیدری بھی ملاقات میں شریک ہیں جبکہ حکومتی وفد میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر قانوی اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور رانا ثنا اللہ شامل ہیں،مولانا فضل الرحمان مدارس رجسٹریشن بل پر علما کے ساتھ ہونے والی مشاورت سے آگاہ کریں گے۔
وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے بات چیت کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے ملاقات مثبت اور خوشگوار ماحول میں ہوئی،جے یو آئی کے مطالبات جلد تسلیم کیے جانے کی امید ہے، انہوں نے کہا کہ مدارس بل کے حوالے سے جلد خوشخبری ملے گی،مدارس بل پر ایک اعتراض آچکا، صدر کا ایک اعتراض ہو چکا اور سپیکر نے اصلاح کر کے جواب دے دیا،صدر مملکت نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا،دوسرا آئینی طور پر نہیں بنتا،جے یو آئی کے مطالبات جلد تسلیم کیے جانے کی امید ہے۔
سربراہ جمعیت علما اسلام کا کہنا تھا کہ ہمارے موقف کا انتہائی مثبت جواب دیا گیا،وزیر اعظم نے دوری عملی اقدامات کی ہدایت کی ہے،ایک دن میں ہمارا مطالبہ تسلیم کیا جائے گا،وزیر اعظم قابل اعتماد تھے اور لگ رہا معاملہ حل ہو جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ آئین اور قانون کے مطابق تھا،اس کو منظور کیا جائے گا،ہمارا موقف تسلیم کیا جائے گا،جواب مثبت آیا ہے۔
دوسری جانب سے مدارس رجسٹریشن کی تجاویز پر مثبت پیشرفت ہوئی ہے،وزیراعظم شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات میں یقین دہانی کی اور معاملات کو جلد حل کرنے کی ہدایت کر دی،انہوں نےوزارت قانون کومعاملے کےحل کیلئے آئین وقانون کے مطابق اقدامات کی ہدایت کی ۔
قبل ازیں، گزشتہ روز مدارس رجسٹریشن بل کے معاملے پر بڑی پیش رفت سامنے آئی تھی کہ وزیراعظم شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا اور انہیں ملاقات کی دعوت دی تھی۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کو جمعے کو دوپہر 3 بجے ملاقات کیلئے مدعو کیا تھا۔
وزیراعظم کے رابطے کے بعد مولانا فضل الرحمان نے مفتی تقی عثمانی سے رابطہ کیا اور ملاقات سے متعلق مشاورت کی۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے نئی تجاویز دی گئیں تو مولانا فضل الرحمان اتحاد تنظیمات مدارس سے مشاورت کیلئے رجوع کریں گے۔
مدارس بل صدر مملکت آصف زرداری کی جانب سے واپس بھجوانے کے بعد مولانا فضل الرحمان متحرک ہوئے، اتحاد تنظیمات مدارس کا اجلاس بلا کر معاملہ پر کیا، بل کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کی۔
قومی اسمبلی فلور پر مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ مدارس بل اب ایکٹ بن چکا ہے اب ہم کوئی ترمیم قبول نہیں کریں گے، یہ بات نہ مانی گئی تو پھر ایوان کی بجائے میدان میں فیصلہ ہوگا۔