نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر خاموش نہیں رہ سکتے، کشمیر میں بھارتی مظالم پر دنیا کی خاموشی تشویش ناک اور قابل مذمت ہے، کشمیر کا حل صرف اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کشمیریوں کی رائے لینے سے ہی ممکن ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر مظفر آباد پہنچے، جہاں آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر اور وزیرِ اعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے ان سے ملاقات کی۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم حقِ خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، مسئلہ کشمیر کا حتمی و منصفانہ حل صرف اور صرف اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق آزاد و غیر جانب دار استصوابِ رائے کے تحت ممکن ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرِ تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، نہتے و معصوم کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی تشویش ناک اور قابل مذمت ہے، پاکستان حقِ خود ارادیت کے حصول تک اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھے گا۔
اسپیکر قانون ساز اسمبلی و وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر نے وزیراعظم کی یومِ یکجہتیِ کشمیر کیلئے مظفر آباد آمد کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو وزیر اعظم انوار الحق کی یومِ یکجہتیِ کشمیر کیلئے مظفر آباد آمد سے واضح پیغام پہنچ گیا ہے کہ پاکستانی اور کشمیری بہن بھائیوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔
آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر مناتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان جموں و کشمیر تنازعے کا ایک اہم فریق ہے، کشمیر کی ہر طرح سے حمایت جاری رکھیں گے، مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے ہم اس پر خاموش نہیں رہ سکتے۔
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کاز کے لیے ہمارا عزم پختہ ہے، پاکستان اور کشمیر اٹوٹ رشتے میں بندھےہیں، آزاد کشمیر بڑی قربانیوں اور جدوجہد کے بعد آزاد ہوا ہے، کشمیریوں نے جو قیمت ادا کی ہے وہ بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کھلی جیل بن گیا ہے، کشمیریوں پر زندگی تنگ کردی گئی ہے، 96 ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کردیا گیا ہے ، ہزاروں کشمیری خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے، کشمیری خوف و ہراس کے ماحول میں زندہ ہیں، مقبوضہ کشمیر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے بتایا کہ قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا، ہماری خارجہ پالیسی میں مسئلہ کشمیر کو اولین ترجیح حاصل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل قرارداروں اور کشمیریوں کی امنگوں پر حل ہونا چاہیے، کشمیرمیں جو کچھ ہورہا ہے اس سے لاتعلق نہیں رہ سکتے ہیں۔