|
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر منگل کو یومِ سوگ منایا جا رہا ہے جب کہ وادی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال بھی کی جا رہی ہے۔
گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز سے جھڑپوں کے دوران تین نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی نے آج سوگ منانے کا اعلان کیا ہے جب کہ ہلاک نوجوانوں کی نماز جنازہ بھی آج ادا کی جائے گی۔
پاکستان کے زیرِ اتنظام کشمیر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آٹے پر سبسڈی دینے کے لیے عوامی ایکشن کمیٹی گزشتہ کئی روز سے احتجاج کر رہی ہے۔ احتجاج کے دوران ایک پولیس افسر سمیت چار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پرتشدد احتجاج کے بعد پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے وزیرِ اعظم چوہدری انوارالحق نے گزشتہ روز بجلی اور آٹے پر سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا۔
سبسڈی کے حکومتی اعلان کے باوجود لانگ مارچ کے شرکا مظفرآباد میں موجود ہیں جب کہ سیکیورٹی صورتِ حال کے پیش نظر مظفر آباد میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے بیشتر علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بھی معطل ہیں۔
حکومت نے عوامی احتجاج کے بعد آٹے کی قیمتوں میں فی من 1100 روپے کی سبسڈی دی ہے جس کے بعد ایک من آٹے کی قیمت 3100 سے کم کر کے دو ہزار روپے فی من کر دی گئی ہے۔
اسی طرح ایک سے 100 یونٹ تک بجلی کا نرخ تین روپے فی یونٹ چارج ہوگا جب کہ 100 سے 300 یونٹ کے لیے نرخ پانچ روپے اور 300 سے زائد کے لیے چھ روپے فی یونٹ بجلی کا نرخ مقرر کر دیا گیا ہے۔
کمرشل ٹیرف کے لیے ایک سے 300 یونٹ کے لیے 10 روپے اور 300 سے زائد یونٹ کے لیے 15 روپے فی یونٹ کا نرخ رکھا گیا ہے۔