اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سابق جج شوکت صدیقی کی برطرفی کیخلاف اپیل پر آج کی سماعت کا حکم نامہ لکھوایا،سپریم کورٹ نے کہاکہ جنرل (ر)فیض حمید اور بریگیڈیئر عرفان رامے کو نوٹس دیا گیا،خواجہ حارث پیش ہوئے اور جوابات جمع کرائے،جوابات میں الزامات کا جواب دیا گیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے کہاہے کہ سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی اپنا جواب جمع کرایا، سابق رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف نے بھی جواب جمع کرایا،ہم نے ایڈووکیٹ حامد خان کو بھی سنا، اٹارنی جنرل کو بھی سنا، عدالتی کارروائی میں اٹھائے گئے سوالات پر فریقین تحریری جوابات جمع کرائیں۔
آج کی سماعت کے حکمنامہ میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا جوڈیشل کونسل نے انکوائری کی،اگر انکوائری آئین و قانون کے تحت نہیں ہوئی تو اس کا کیا نتیجے ہوگا؟شوکت صدیقی کی عمر 30جون 2021کو 62سال مکمل ہو چکی ہے،اب شوکت صدیقی کی اپیل منظور ہوئی تو کیا ریلیف دیا جا سکتا ہے؟کیا سپریم کورٹ سپریم جوڈیشل کونسل کو معاملہ دوبارہ بھیج سکتی ہے؟کونسل کارروائی کی ضرورت نہیں تو کیا جج کی تقریر بذات خود کوڈ آف کنڈیکٹ کے خلاف نہیں؟فریقین ان سوالات کا 3ہفتوں میں جوابات جمع کرائیں،اگر ضرورت سمجھی تو مزید عدالتی کارروائی بھی ہو سکتی ہے۔