Thursday, December 26, 2024
ہومPakistanہم نے ملک کو سیاسی بحران سے بچا یا اور ایوان کو...

ہم نے ملک کو سیاسی بحران سے بچا یا اور ایوان کو مضبوط بنایا : مولانا فضل الرحمان



(ساجد بلوچ) جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے ملک کو  سیاسی بحران سے بچا یا  اور ایوان کو مضبوط  بنایا، مسلسل بدا منی کی وجہ سےلوگ اپنے گھر چھوڑ رہے ہیں، ہم 26 ویں آئینی ترامیم میں ووٹ نا کرتے تو اصلی ڈرافٹ سے بھی خطرناک ڈرافٹ ایوان سے پاس کروایا جاتا ۔

 جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اتفاق رائے کے لئے جومحنت کی اس کی بدولت 56 کی جگہ 22 کلازز پاس ہوئے،  ہم نے بھی اس میں 05 کلازز شامل کروائے جو جمعیۃ علماء اسلام کے منشور میں شامل ہیں، ہم نے ملک کو ایک سیاسی بحران سے نکالنے کی کوشش کی اور جس پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی  ووٹنگ کے عمل میں شامل نہیں ہوئی یہ ان کے اپنے مسائل تھے ،ہم نے ان کو بھی اعتماد میں لیاتھا اور ان کو اس بات کا ادراک ہے کہ جمعیۃ علماء اسلام کی ووٹنگ کی وجہ سے اسٹیبلشمنٹ کو شکست ہوئی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ  اگر ہم 26 ویں آئینی ترامیم میں ووٹ نا کرتے تو اصلی ڈرافٹ سے بھی خطرناک ڈرافٹ ایوان سے پاس کروایا جاتا، حکومت نے اراکین خرید لئے تھے ، ان کو 08 اراکین کی ضرورت تھی تو انہوں نے 11 اراکین خرید لئے تھے۔

مولانا فضل الرحمن نے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2 صوبوں میں امن و امان کے صورتحال مخدوش ہے جس پر ہم مسلسل آواز بلند کر رہے ہیں، اب ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں افسران اور پولیس اہلکاروں کو گھروں میں محصور ہونے کے نوٹس جاری کئے گئے ، حکومتی رٹ ختم ہوچکی ہے، دہشتگرد دندناتے پھر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترکیہ اسرائیلی دہشگردی کیخلاف آواز بلند کر رہے ہیں،اسحاق ڈار 

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی جان ومال خطرہ میں ہے، لوگ اپنے گھر چھوڑ کر جارہے ہیں، صحت، روزگار اور تعلیم کے ذرائع ختم ہوچکے ہیں، تو عوام کہاں جائیں، سیاسی سمجھ رکھنے والے قوم پرست اورمذہبی رہنماؤں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، ان کے مقابلے میں نت نئے چہروں کو سامنے لایا جارہا ہے، اس سے استحکام نہیں آئے گا بلکہ مزید حالات خراب ہوں گے، عوام جن پر اعتماد کرتے ہیں ان سے بیٹھ کر بات کی جائے، مسائل کا حل نکالا جائے ۔





Source

RELATED ARTICLES

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول خبریں