(ویب ڈیسک) چیٹ جی پی ٹی کے خلاف انکوائری میں ایک اہم انکشاف ہوا ہے، معلوم ہوا کہ چیٹ جی پی ٹی(ChatGPT) ڈیٹا پروٹیکشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
روئٹرز کے مطابق چیٹ جی پی ٹی کو ڈیٹا پروٹیکشن کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے، ایک اطالوی واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والا چیٹ بوٹ “چیٹ جی پی ٹی” ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
ڈیٹا پرائیویسی کی خلاف ورزیوں کا پتا اس وقت چلا جب اٹلی کی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی نے انکوائری کی، اٹلی کی ڈیٹا پروٹیکشن اتھارٹی “گرانتے” نے پیر کے روز اوپن اے آئی کو بتایا کہ اس کی مصنوعی ذہانت کی چیٹ بوٹ ایپلی کیشن چیٹ جی پی ٹی ڈیٹا کے تحفظ کے قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
یہ چیٹ بوٹ انٹرنیٹ سے بڑی مقدار میں ڈیٹا فراہم کرنے پر انحصار کرتا ہے، انکوائری میں ڈیٹا پروٹیکشن کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیے جانے کے بعد اب چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی ’اوپن اے آئی‘ کے پاس اپنے دفاع میں جواب دینے کے لیے 30 دن ہیں۔
یاد رہے کہ اٹلی نے ڈیٹا کے تحفظ پر سخت مؤقف اختیار کیا ہے، یہ پہلا مغربی ملک تھا جس نے پرائیویسی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے مارچ 2023 میں چیٹ جی پی ٹی کو بلاک کیا، اور چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے تحفظات دور کیے جانے پر اٹلی نے 4 ہفتوں بعد اسے بحال کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں:کینیڈا جانے کے خواہشمند طلباء کیلئے بری خبر حکومت نے بڑی پابندی عائد کردی
اگر الزام ثابت ہو جائے تو یورپی یونین قانون کے تحت قواعد کو توڑنے والی فرموں کو کمپنی کے عالمی کاروبار کے 4 فی صد تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے، اٹلی کا ڈی پی اے یورپی یونین کے یورپی ڈیٹا پروٹیکشن بورڈ کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے جس نے اپریل 2023 میں چیٹ جی پی ٹی کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس قائم کی تھی۔