ہندوستان نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے پر 196 رن بنا لیے ہیں، پہلی اننگ میں ملی 126 رنوں کی سبقت کو جوڑ دیا جائے تو ہندوستان کی مجموعی سبقت 322 رنوں کی ہو گئی ہے۔
ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان راجکوٹ میں کھیلے جا رہے ٹیسٹ میں تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک میزبان ٹیم کی پوزیشن انتہائی مضبوط ہو گئی ہے۔ ہندوستان نے دوسری اننگ میں یشسوی جیسوال کے تیز طرار سنچری اور شبھمن گل کی شاندار نصف سنچری کی بدولت 2 وکٹ کے نقصان پر 196 رن بنا لیے ہیں۔ ہندوستان کو پہلی اننگ میں 126 رنوں کی سبقت ملی تھی، یعنی مجموعی طور پر ہندوستان کی سبقت 322 رنوں کی ہو گئی ہے۔
دوسرے دن کا کھیل جب ختم ہوا تھا تو انگلینڈ نے 2 وکٹ کے نقصان پر 207 رن بنا لیے تھے اور مہمان ٹیم انتہائی مضبوط دکھائی دے رہی تھی۔ پھر جب تیسرے دن کا کھیل شروع ہوا تو ہندوستانی گیندبازوں نے زبردست واپسی کی۔ جو روٹ محض 18 رن بنا کر اور جانی بیرسٹو بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ دوسرے دن تیز طرار سنچری بنانے والے بین ڈکیٹ تیسرے دن کچھ زیادہ کمال نہیں کر سکے اور وہ 151 گیندوں پر 153 رن بنا کر کلدیپ یادو کا شکار بن گئے۔ کپتان بین اسٹوکس نے 89 گیندوں پر 41 رن ضرور اسکور کیے، لیکن اس کے بعد کوئی بھی بلے باز پچ پر ٹھہر کر نہیں کھیل سکا۔ بین فوکس نے 13 رن، ریحان احمد نے 6 رن، ٹام ہارٹلی نے 9 رن، جیمس اینڈرسن نے 1 رن اور مارک ووڈ نے ناٹ آؤٹ 4 رن بنائے۔ انگلش ٹیم بڑی مشکل سے 71.1 اوورس میں 319 رن ہی بنا سکی۔ اس طرح ہندوستان کو 126 رنوں کی بڑی سبقت حاصل ہو گئی۔
ہندوستان کی طرف سے گیندبازی کی بات کی جائے تو تیسرے دن محمد سراج نے 3، رویندر جڈیجہ اور کلدیپ یادو نے 2-2 اور جسپریت بمراہ نے ایک وکٹ حاصل کیا۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو محمد سراج نے 21.1 اوورس میں 84 رن دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ کلدیپ یادو نے 18 اوورس میں 77 رن دے کر 2 وکٹ، رویندر جڈیجہ نے 10 اوورس میں 51 رن دے کر 2 وکٹ، جسپریت بمراہ نے 15 اوورس میں 54 رن دے کر ایک وکٹ اور روی چندرن اشون نے 7 اوورس میں 37 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کیا۔ روی چندرن اشون کسی فیملی ایمرجنسی کے سبب میچ کے درمیان ہی گھر چلے گئے جس کی وجہ سے تیسرے دن انھوں نے گیندبازی نہیں کی۔
ہندوستان کی بلے بازی جب شروع ہوئی تو روہت شرما خطرناک دکھائی دے رہے تھے، لیکن جو روٹ نے انھیں 19 رنوں کے انفرادی اسکور پر ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ پھر یشسوی جیسوال اور شبھمن گل نے 155 رنوں کی شاندار شراکت داری کی۔ جیسوال شروع میں سنبھل کر کھیلے، لیکن بعد میں تیزی سے رن بنانے شروع کیے اور نتیجہ یہ ہوا کہ وہ جب پویلین لوٹے تو 133 گیندوں پر 5 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 104 رن بنا چکے تھے۔ حالانکہ وہ آؤٹ نہیں ہوئے، بلکہ کمر میں تکلیف کی وجہ سے انھیں ’ریٹائرڈ ہرٹ‘ ہو کر میدان سے باہر جانا پڑا۔ شبھمن گل کا ساتھ دینے کے لیے آئے نئے بلے باز رجت پاٹیدار نے ایک بار پھر مایوس کیا جو کہ 10 گیند کھیل کر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ اس وقت دن کے کھیل کا کچھ ہی اوور باقی تھا اس لیے کلدیپ یادو کو کھیلنے بھیج دیا گیا۔ آج جب کھیل ختم ہوا تو شبھمن گل 120 گیندوں پر 65 رن بنا کر اور کلدیپ یادو 15 گیندوں پر 3 رن بنا کر ناٹ آؤٹ تھے۔ ہندوستان نے 51 اوورس میں 2 وکٹ کے نقصان پر 196 رن بنا لیے ہیں اور چوتھے دن ہندوستانی بلے باز اس پوزیشن کو مزید مضبوط کرنا چاہیں گے۔
انگلینڈ کی طرف سے دوسری اننگ میں ٹام ہارٹلی نے اپنی گیندبازی سے کافی حد تک بلے بازوں کو پریشان کیا۔ انھوں نے 15 اوورس میں محض 42 رن دے کر ایک وکٹ حاصل کیا۔ ایک وکٹ جو روٹ کے حصے میں آیا جنھوں نے 14 اوورس میں 48 رن دیے۔ جیمس اینڈرسن، مارک ووڈ اور ریحان احمد وکٹ سے محروم رہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;