پہلی اننگ میں ہندوستان نے 185 رن بنائے تھے اور آسٹریلیا کی پہلی اننگ 181 رنوں پر سمٹ گئی، دوسری اننگ میں ہندوستان نے رشبھ پنت کے تیز طرار 61 رنوں کی بدولت 6 وکٹ کے نقصان پر 141 رن بنا لیے ہیں۔
سڈنی میں ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جا رہے ’بارڈر-گواسکر ٹرافی‘ کے پانچویں و آخری ٹیسٹ میچ میں وکٹوں کا پت جھڑ سا لگ گیا ہے۔ اس ٹیسٹ میچ کے پہلے دن 11 وکٹ گرے تھے، اور دوسرے دن مجموعی طور پر 15 وکٹ گر گئے ہیں۔ اس طرح دیکھا جائے تو 2 دنوں میں ہی تیسری اننگ اپنے خاتمہ کی طرف بڑھ گئی ہے۔ دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک ہندوستان نے اپنی دوسری اننگ میں 6 وکٹ کے نقصان پر 141 رن بنا لیے ہیں۔
ہندوستان نے پہلی اننگ میں 185 رن بنائے تھے اور جب پہلا دن ختم ہوا تھا تو آسٹریلیا ایک وکٹ کے نقصان پر 9 رن بنا لیے تھے۔ دوسرے دن کا کھیل جب شروع ہوا تو شروع سے ہی ہندوستانی تیز گیندبازوں نے بہترین لائن اور لینتھ کے ساتھ گیندبازی کی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ محض 39 رن پر 4 وکٹ گر گئے۔ کل بمراہ نے عثمان خواجہ کو سلپ میں کیچ کرایا تھا، اور آج انھوں نے ہی مارنس لابوشین کو وکٹ کیپر پنت کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔ اس کے بعد محمد سراج نے سیم کونسٹاس (38 گیندوں پر 23 رن) اور ٹریوس ہیڈ (3 گیندوں پر 4 رن) کو ایک ہی اوور میں پویلین کی راہ دکھا دی۔
ہندوستان اس وقت مضبوط پوزیشن میں دکھائی دے رہا تھا، لیکن اسٹیو اسمتھ اور بیو ویبسٹر کے درمیان 57 رنوں کی انتہائی اہم شراکت داری ہوئی۔ اسمتھ (57 گیندوں پر 33 رن) کو پرسدھ کرشنا نے کے ایل راہل کو ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔ پھر ویبسٹر اور ایلیکس کیری کے درمیان 41 رنوں کی شراکت داری ہوئی۔ کیری کو بھی پرسدھ کرشنا نے ہی آؤٹ کیا۔ اس وقت آسٹریلیا کا اسکور 6 وکٹ کے نقصان پر 137 رن تھا۔ پھر لگاتار وقفہ پر وکٹ گرتے رہے اور آسٹریلیا کی پوری ٹیم 181 رن پر سمٹ گئی۔ ویبسٹر نے سب سے زیادہ 57 رنوں (106 گیندوں پر) کی اننگ کھیلی۔ ان کا کیچ پرسدھ کرشنا کی گیند پر جیسوال نے پکڑا۔ پیٹ کمنز (10 رن) اور مشیل اسٹارک (1 رن) کو نتیش کمار ریڈی نے پویلین کی راہ دکھائی۔ اسکاٹ بولینڈ (9 رن) کو بولڈ کر محمد سراج نے اس اننگ کو اختتام تک پہنچایا۔ آسٹریلیا کی پوری ٹیم 181 رن بنا کر آؤٹ ہو گئی اور اس طرح ہندوستان کو پہلی اننگ میں 4 رنوں کی سبقت حاصل ہوئی۔
ہندوستان کی دوسری اننگ جب شروع ہوئی تو آسٹریلیائی گیندبازوں کے ایک طرح سے طوطے اڑ گئے۔ ایسا اس لیے کیونکہ مچیل اسٹارک کے پہلے ہی اوور میں یشسوی جیسوال نے 4 چوکے لگا دیے۔ جیسوال نے بتا دیا کہ ہندوستانی بلے باز دوسری اننگ میں کس طرح کی بلے بازی کرنے والے ہیں۔ پہلے وکٹ کے لیے 42 رنوں کی شراکت داری ہوئی، لیکن پھر وکٹ گرنے کا سلسلہ شروع ہوا اور رشبھ پنت کو چھوڑ دیا جائے تو کوئی بھی بلے باز بہتر انداز میں کھیلتا دکھائی نہیں دیا۔ راہل 13 رن، جیسوال 22 رن، شبھمن گل 13 رن اور کوہلی 6 رن بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ یعنی ہندوستان کا اسکور اچھی شروعات کے باوجود ایک وقت 4 وکٹ کے نقصان پر 78 رن ہو گیا۔
یہ وہ وقت تھا جب ایک طرف ہندوستانی بلے باز اچھی شروعات ملنے کے باوجود آؤٹ ہو رہے تھے، اور دوسری طرف رشبھ پنت نے رنوں کا ایک طوفان سا برپا کر دیا تھا۔ وہ ٹی-20 کے انداز میں بلے بازی کر رہے تھے، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہندوستان کا اسکور تیزی سے آگے بڑھنے لگا۔ پانچویں وکٹ کی شکل میں جب رشبھ پنت آؤٹ ہوئے تو ہندوستان کا اسکور 22.2 اوورس میں 124 رن ہو چکا تھا۔ رشبھ نے 33 گیندوں پر 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 61 رن بنائے۔ انھیں کپتان پیٹ کمنز نے وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرایا۔ یہاں پر رویندر جڈیجہ اور نتیش کمار ریڈی سے اچھی بلے بازی کی امید تھی، لیکن نتیش ریڈی نے ایک بار پھر مایوس کیا۔ وہ 21 گیندوں پر 4 رن بنا کر بولینڈ کا شکار بن گئے۔ دوسرے دن کا کھیل جب ختم ہوا تو جڈیجہ 8 رن بنا کر اور واشنگٹن سندر 6 رن بنا کر ناٹ آؤٹ تھے۔ ہندوستان کا اسکور 141 رن تھا، یعنی مجموعی سبقت 145 رنوں کی ہو گئی ہے۔
آسٹریلیا کی طرف سے بولینڈ نے ہندوستانی بلے بازی کو تہس نہس کرنے میں بڑا کردار ادا کیا۔ انھوں نے 13 اوورس میں 42 رن دے کر 4 اہم کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ بولینڈ نے کے ایل راہل، یشسوی جیسوال، وراٹ کوہلی اور نتیش ریڈی کو اپنا خوراک بنایا۔ ایک وکٹ پیٹ کمنز اور ایک وکٹ بیو ویبسٹر کے حصے میں آیا۔ مشیل کلارک وکٹ سے اب تک محروم ہیں اور 4 اوورس میں 36 رن دے چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔