لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ کے فٹ بال شائقین اپنی ٹیم کے میچ ہارنے پر حوصلہ ہار جانے اور پرتشدد کارروائیاں کرنے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔ 70ء اور 80ء کی دہائیوں میں آئے روز برطانیہ میں ایسے پرتشدد واقعات دیکھنے کو ملتے تھے جب ایک ٹیم کے میچ ہارنے پر اس کے مداح سٹیڈیم میں ہی فاتح ٹیم کے مداحوں پر پل پڑتے تھے۔
ڈیلی سٹار کے مطابق اب ایک بار پھر برطانوی فٹ بال شائقین اسی ڈگر پر چل نکلے ہیں اور کبھی میچ ریفری کو اور کبھی مخالف ٹیم کے مداحوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات رونما ہونے لگے ہیں۔حالیہ دنوں ایف اے کپ کے ویسٹ بروم اور والوز (Wolves)کے مابین کھیلے گئے ایک میچ کے دوران سٹیڈیم میں پرتشدد واقعات دیکھنے کو ملے۔
ہارنے والی ٹیم کے مداحوں نے سٹینڈز میں مخالف ٹیم کے حامی مردوخواتین کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اور یہ لوگ جان بچانے کے لیے بھاگ کر گرائونڈ میں داخل ہو گئے جس کی وجہ سے میچ 35منٹ تک رکا رہا۔ لوگوں کے گرائونڈ میں آ جانے کے باعث کھلاڑی اور آفیشلز وہاں سے چلے گئے۔
رپورٹ کے مطابق تشدد کے باعث متعدد افراد زخمی ہو گئے جنہیں ایمرجنسی سروسز نے طبی امداد دی۔ پرتشدد کارروائیاں شروع ہونے پر فوری طور پر پولیس بلائی گئی جس نے آ کر صورتحال پر قابو پایا۔ پولیس کی طرف سے متشدد شائقین پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ یہ میچ والوز نے 2صفر سے جیت لیا تھا۔ اکثر فٹ بال شائقین نے اس واقعے کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم 70ء اور 80ء کی دہائی کے ان دنوں کی طرف واپس جا رہے ہیں جب ہم فٹ بال میچز ہارنے پر پرتشدد کارروائیوں کے حوالے سے دنیا میں بدنام تھے۔